ایمرجنگ کیمپ کیلئے فٹنس ٹیسٹ‘ تمام کرکٹرز ناکام ہو گئے
لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) ایمرجنگ کیمپ کے فٹنس ٹیسٹ کے لئے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلائے جانے والے تمام کرکٹرز فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے این سی اے میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں کوئی بھی کرکٹر کرکٹ بورڈ کے مقرر کردہ معیار کے نصف تک بھی پہنچنے میں ناکام رہا ہے۔ حالانکہ پی سی بی نے فٹنس کے بین الاقوامی معیار سے کم تر معیار کو ہدف بنا رکھا ہے لیکن پھر بھی ہمارے کرکٹر فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہوتے ہیں۔ ایمرجنگ کیمپ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں شرکت کرنے والے اٹھارہ کرکٹرز کو ایمرجنگ کیمپ کے لئے طلب کیا تھا۔ این سی اے کے ذرائع کے مطابق کوئی بھی کھلاڑی مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اتر سکا۔ کرکٹ بورڈ نے 70 پرسنٹ کا سٹینڈرڈ مقرر کر رکھا ہے۔ ایمرجنگ کیمپ میں فٹنس ٹیسٹ کے لئے 60 پرسنٹ مقرر کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق صرف تین کھلاڑی 57، 58 اور 59 پرسنٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ بعض کھلاڑی ایسے بھی ہیں جو صرف تیس پرسنٹ تک ہی پہنچ سکے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ اس فٹنس ٹیسٹ میں شامل کئے گئے تمام سینئر اور تیس سال سے زائد عمر کے کھلاڑی تیس پرسنٹ تک ہی پہنچ سکے ہیں۔ این سی اے کے ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی فٹنس کی خراب صورتحال سے کرکٹ بورڈ کے تھنک ٹینک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں شریک کھلاڑیوں کی کمزور فزیکل فٹنس سے اس شعبے کی کمزوری بھی کھل کر سامنے آئی ہے۔ کرکٹ بورڈ کے ایک ذمہ دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی بتایا کہ ایمرجنگ کیمپ کے لئے طلب کئے جانے والے کرکٹرز درحقیقت ’’پرفارمرز‘‘ نہیں تھے۔ معمولی کارکردگی والے کھلاڑیوں کو این سی اے بلایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دوسری طرف فرسٹ کلاس کرکٹ میں شریک کھلاڑیوں نے سلیکشن کمیٹی کے فزیکل فٹنس کے طریقہ کار کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ کھلاڑیوں کے ذرائع کے مطابق ایک دن کے نوٹس پر فزیکل فٹنس کے لئے طلب کرنا ناانصافی ہے۔ فٹنس ٹیسٹ کے لئے کم از کم پندرہ روز قبل کھلاڑیوں کو مطلع کرنا یا پھر ایک ہفتے تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں فٹنس ٹیسٹ کی تیاری کا موقع دینا ضروری ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ 30 سال یا اس سے زائد عمر کے کھلاڑیوں کو ایمرجنگ کیمپ میں طلب کرنے کی وجہ سے سلیکشن کمیٹی کو کرکٹ بورڈ کے اندر سے بھی دباؤ کا سامنا ہے۔ کرکٹ بورڈ کی راہداریوں میں اس مسئلے پر بھی بحث ہو رہی ہے کہ تیس سال یا اس سے زائد عمر کے کھلاڑیوں کو ایمرجنگ کیمپ میں بلانے کا مقصد کیا ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے اس فیصلے پر پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداروں پر بھی تنقید ہوئی تھی۔