پنجاب حکومت نے محکمہ پولیس کی تنظیم نو کا حتمی فیصلہ کرلیا
لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب حکومت نے محکمہ پولیس کی تنظیم نو کا حتمی فیصلہ کر لیا۔ جس کے تحت پولیس قوانین میں تبدیلی اور نئی اصلاحات کرکے پرویز مشرف کے نافذ کردہ پولیس آرڈر 2002ء کی جگہ نیا پولیس آرڈر لایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق اور پولیس سروس کو بہتر بنانے کے لئے کے لئے اعلیٰ حکام نے حتمی سفارشات تیار کرنا شروع کر دیں۔ ان سفارشات میں سب سے اہم تھانوں میںپولیس آپریشن اور انویسٹی گیشن شعبوں کو دوبارہ اکٹھا کرنا، مقدمات کے تفتیش ایس ایچ او کے ہی ماتحت اور تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشن کا عہدہ ختم کرنا ہے۔ضلع کی سطح پر ڈی پی او جبکہ تھانے میں ایس ایچ او ہی مقدمات کے اندراج اور ان کی تفتیش کا ذمہ دار ہوگا۔صرف سنگین جرائم اور دہشت گردی کی بڑی وارداتوں کی تفتیش کے لئے سپیشل انویسٹی گیشن سیل کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پولیس افسران کو انٹی کرپشن قوانین کے تحت کارروائی کرنے کے اختیارات کے علاوہ تمام اضلاع کے ڈی پی اوز کو کرپٹ اہلکاروں کی گرفتاری کا اختیار بھی دیا جا رہا ہے۔ ایف آئی آر ‘ ایس ایچ اوز کا عرصہ تعیناتی ‘ ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمشن ‘ سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی ‘ پولیس پبلک کمیٹیاں، تبدیلی تفتیش‘ پولیس اہلکاروں کی ترقی کے لئے کیریئر پلاننگ اور دیگر امور میں بہتری کے لئے بھی سفارشات تیار کی جارہی ہیں ۔ پولیس وردی کا رنگ تبدیل کرنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔