• news

گستاخانہ خاکوں سے مسلم دنیا اور مغرب میں بڑی کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا شروع ہی سے یہ موقف رہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بیرونی ایجنسیاں ملوث ہیں اور اب ملک کی عسکری قیادت نے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کا نوٹس لے لیا ہے ۔ دہشت گردی کسی ایک پارٹی یا گروہ کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور پوری قوم دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ایک صفحے پر ہے۔ گزشتہ روز المرکز اسلامی پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکہ میں گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہیں مغربی ممالک کو چاہئے کہ وہ ڈھائی ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے والے عناصر کو روکیں کیونکہ اس سے مسلم دنیا اور مغرب میں بڑے پیمانے پر کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ اسلامی ممالک کو تحفظ ناموس رسالت کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم ترین عنصربنانا چاہیے اور دیگر ممالک سے اپنے تعلقات کو تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے حوالے سے اس ملک کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے استوار کرنے چاہئیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے آزاد، خود مختار اور مؤثر الیکشن کمشن کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اکثر حلقوں میں فارم 14اور 15کا ریکارڈ موجود نہ ہونے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کو انتخابات کے انعقاد کے لئے کم از کم ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ افسروں کی حد تک تربیت یافتہ مستقل عملہ بھرتی کرنا چاہئے تاکہ الیکشن کمشن اس حوالے سے دوسرے محکموں کا محتاج نہ رہے۔ سنیٹر سراج الحق نے کاشغر گوادر روٹ کے حوالے سے کہا کہ اسے کسی صورت تبدیل نہیں ہونا چاہئے۔ وفاقی حکومت کو اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ دریں اثنا تحریک انصاف نے حلقہ پی کے 95لوئر دیر کے ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے کارکنوں اور حامیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جماعت اسلامی کے امیدوار اعزازالملک افکاری کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں، جبکہ جماعت اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سابق سینیٹر اعظم خان ہوتی کی وفات سے خالی ہونے والی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار اعظم سواتی کو سپورٹ کرے گی۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کی ترجمان ایم این اے عائشہ گلالئی اور صوبائی وزیر معدنیات ضیااللہ آفریدی نے سراج الحق سے ملاقات کی۔ بعدازاں تینوں رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصلے کا اعلان کیا۔

ای پیپر-دی نیشن