نیپال: امدادی کارروائیاں جاری، پاک فضائیہ کا 9 واں طیارہ سامان لے کر پہنچ گیا
کٹھمنڈو + اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) نیپال میں 25 اپریل کو آنیوالے ہولناک زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ نعشیں نکالنے کا کام جاری ہے۔ حکام کے مطابق 110 غیر ملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد کے ابھی تک ملبے تلے دبے ہونے کا امکان ہے۔ ملبے سے 2 روسی سفارتکاروں کی نعشیں بھی نکالی گئی ہیں جبکہ زلزلے سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے متعدد علاقوں میں اب بھی لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان سمیت متعدد ممالک کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ علاوہ ازیں پاک فضائیہ کا 9 واں سی ون تھرٹی طیارہ امدادی سامان لے کر کٹھمنڈو پہنچ گیا ہے، طیارے میں چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر بھی کٹھمنڈو پہنچے۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ کا 9 واں طیارہ امدادی سامان لے کر کھٹمنڈو پہنچا ہے۔ ترجمان کے مطابق امدادی سامان میں ادویات، خیمے، خوراک اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ نیپالی زلزلہ متاثرین کیلئے 415 ملین ڈالرز کی فراہمی کیلئے اپیل کی گئی تھی تاہم ابھی تک صرف 22 ملین ڈالر ملے ہیں۔ نیپال کیلئے اقوام متحدہ کے زیذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جیمی میک گولڈرک نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ 415 ملین ڈالرز کا ہدف پورا کرنے کیلئے رقومات کی فراہمی کے عمل کو ڈرامائی طور پر تیز کرنا ہوگا بصورت دیگر نیپالی زلزلہ متاثرین کیلئے ہماری امدادی سرگرمیاں بہت مشکلات کا شکار ہو جائیں گی۔ علاوہ ازیں چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چینی حکومت نے سینکڑوں امدادی ٹیمیں زلزلہ سے متاثرہ نیپال بھیجیں اور اس کو 9.7 ملین ڈالر کی ہنگامی امدادی سامان فراہم کیا۔ وزارت خارجہ کے محکمہ ایشیائی امور کے نائب سربراہ ہوناگ زیلیان نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ پڑوسی ملک کی حیثیت سے چین نیپال کی ہر قسم کے امداد کا ذمہ دار ہے۔