• news

’’میپکو، حیسکو ملازمین کروڑوں کی کرپشن میں ملوث ہیں، ذیلی کمیٹی پی اے سی میں انکشاف‘‘

اسلام آباد (آئی این پی) پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کے ذیلی اداروں حیسکو اور میپکوکے ملازمین کا کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں اور خورد برد میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے محکمانہ مناسب کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ملوث ملازمین نے ریلیف کے لیے عدالتوں سے رجوع کر رکھا ہے، بغیر تیاری کے آنے پر کمیٹی نے واپڈا حکام پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے متعدد اعتراضات نمٹانے کے بجائے موخر کر دئیے۔ اجلاس میں 40سال پرانے خورد برد کے معاملات بھی زیر غور لائے گئے۔ جمعہ کو پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سردار عاشق گوپانگ کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت پانی و بجلی کے ذیلی اداروں کے مالی سال 2007-08کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ 1976میں حیسکو کے خدا بخش نامی سٹور کیپر نے سٹور سے35لاکھ روپے کا خورد برد کر لیا جس پر حیسکو حکام نے بتایاکہ اس کے کارروائی کرتے ہوئے اسے برطرف بھی کر دیا گیا جس پر چیئرمین کمیٹی سردار عاشق گوپانگ نے بتایا کہ 71 میں سٹور سے 39لاکھ روپے کی زائد کی چوری ہوئی تھی یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک سٹور کیپر اتنی بڑی چوری کرتا اس میں دیگر حکام بھی تو ملوث ہونگے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گائوں شاہ میر جوتر میں بجلی کی فراہمی کے دوران 14لاکھ روپے کا سامان کی فروخت کے دوران ریکوریاں نہیںکی گئی جس پر حیسکو حکام نے بتایا کہ 11لاکھ روپے کی وصولیاں کر لی ہیں۔ کمیٹی نے اعتراض نمٹاتے ہوئے باقی وصولیاں کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ میپکو نے 29فیڈرز کو خلاف قواعد فائدہ پہنچا کر تین کروڑ 94لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا، سی پی 22فارم میں بھی ریکارڈ موجود نہیں ہے جس پر میپکو چیف فضل اللہ درانی نے کمیٹی کو بتایا کہ مختلف کمپنیوںکے ساتھ ریڈنگ کا مسئلہ ہے تمام کیسز کو از سر نو دیکھا ہے۔ 2کیسز سے 9لاکھ 95ہزار کی ریکوری کر لی ہے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ میپکو نے 41 صارفین کے ٹیرف میں تبدیلی کرکے 24لاکھ روپے کا ادارے کو نقصان پہنچایا جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا تو ایم ڈی میپکو نے موقف اختیارکیا کہ 34 صارفین کا ٹیرف صحیح تھا 7صارفین سے 5لاکھ 95ہزار ریکور کر لیے ہیں جس سے آڈٹ حکام نے اتفاق نہ کیا تو کمیٹی نے 9سال بعد ان صارفین سے بھی باقی رقم ریکور کرنے کی ہدایت کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن