افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمگلنگ کا بڑا ذریعہ، پاکستان کو8 سال میں35 ارب ڈالر نقصان
لاہور (امریز خان / دی نیشن رپورٹ) افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان میں سمگلنگ کی بڑی وجہ بن گئی ہے۔ یہ قومی خزانے کو 3 ارب ڈالر کے ریونیو کا نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے فروغ کا سبب بھی بن رہی ہے کیونکہ اس کے ذریعے دھماکہ خیز مواد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے۔ اس میں بم، خودکش جیکٹس اور دھماکہ خیز مواد سے لدی گاڑیاں شامل ہیں۔ یہ بات لاہور چیمبر آف کامرس کی رپورٹ میں بتائی گئی ہے جس میں ورلڈ بنک کی دستاویز کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق 2001ء سے 2009 تک صرف افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے پاکستان کو 35 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے بہت زیادہ سمگلنگ کے باعث ہزاروں صنعتی یونٹ بیمار ہو گئے۔ کیونکہ اوپن مارکیٹ میں سمگل شدہ اشیا وافر دستیاب ہیں۔ ایک تاجر کے مطابق لاہور سمیت ملک کی متعدد مارکیٹیں سمگل شدہ سامان سے بھری پڑی ہیں۔ سمگلنگ نے مقامی صنعت کو تباہ کر دیا اس کے علاوہ بھارت سے آنے والی سستی اشیا پاکستان کی مقامی مارکیٹس میں دستیاب ہیں ان اشیا میں کپڑا، فینسی ٹائلز، آٹوپارٹس، الیکٹرانکس، کراکری وغیرہ شامل ہیں۔ 16 بلین روپے کی سمگل شدہ چائے، 18 ارب روپے کے سگریٹ، 22 ارب روپے کی پٹرولیم مصنوعات شامل ہیں۔