• news

ٹرک اور رکشے سامان، سواریوں کے ساتھ سیاسی پیغامات بھی منتقل کر نے لگے

راولپنڈی (اے ایف پی) عرصہ سے ملک میں رکشوں اور ٹرکوں پر خوبصورت پینٹنگز، اشعار کا رجحان مقبول ہو رہا ہے تاہم اب ان ٹرکوں خاص طور پر رکشوں نے سامان اور لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاسی پیغامات کی ترسیل کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور یہ پیغامات سوشل میڈیا پر بھی مقبول ہو رہے ہیں۔ گاڑیوں پر چمک دار پرندوں، پھولوں کے درمیان اردو کے اشعار، اشتعال انگیز نعرے اور طنزیہ مشاہدات دیکھے جاسکتے ہیں سیاسی تبصروں کو بھی نیا پلیٹ فارم مل گیا ہے۔ ”پاک فوج کو سلام“ ”اسلام زندہ باد“ اور ”خاموش رہیے قوم سو رہی ہے“ جیسے نعروں کے درمیان میں اب رکشوں پر آویزاں پوسٹرز پر درج مزاحیہ نعرے سوشل میڈیا اور سیاسی بلاگز مقبول ہو رہے ہیں۔ اس طرح تبصرہ کرنے والوں کو نئے مواقع میسر آئے ہیں۔ ان پیغام میں بعض ایسے پیغامات بھی ہوتے ہیں مرکزی میڈیا جن کو پھیلانے سے گریز کرتا ہے۔ طاہر القادری کا پورٹریٹ لگا کر پھرنے والے ایک رکشہ ڈرائیور یعقوب نے بتایا یہ تصویر اس لئے لگائی ہے کیونکہ میں سسٹم کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں، اس سسٹم سے صرف امیروں کو فائدہ ہوتا ہے اور ہم جیسے محنت کشوں کی مشکلات بڑھتی ہیں۔ سینٹرآف سوک ایجوکیشن کے ظفراللہ خان کا کہنا ہے کہ رکشوں کے ذریعے پیغامات پھیلانا اظہار رائے کا ایک تخلیقی طریقہ ہے۔
ٹرک/رکشے/پیغامات





ای پیپر-دی نیشن