منصوبے مکمل نہ کرنیوالی 4 تعمیراتی کمپنیوں سے ریکوری کیلئے کیس نیب کو بھجوا دئیے گئے
لاہور (چودھری اشرف) محکمہ مواصلات وتعمیرات نے ہائی ویز کے ترقیاتی منصوبوں کا کام مکمل نہ کرنیوالی 4 تعمیراتی کمپنیوں کے ذمہ واجب الادا ڈیڑھ ارب روپے کی ریکوری کیلئے نیشنل اکاﺅنٹ بیورو (نیب) کو کیسز بھجوا دیئے ہیں جب ایک تعمیراتی کمپنی نے قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے اپنے ذمہ واجب الادا 8 لاکھ روپے کی رقم فوری طور پر حکومتی خزانے میں جمع کرا کے کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا ہے۔ محکمہ مواصلات وتعمیرات کے ذمہ دار ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملک کے چار مشہور تعمیراتی کمپنیاں جن میں حسنین کوٹیکس، ہدایت اللہ، عزیز اللہ اور اے ایم کنسٹرکشن شامل ہیں نے صوبے میں ہائی ویز کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کو ادھورا چھوڑ دیا تھا۔ بار بار تعمیراتی کام مکمل کرنے کے بھجوائے جانے کے باوجود کام نہ کرنے پر محکمہ نے دیگر تعمیراتی کمپنیوں کی مدد سے مذکورہ کاموں کو مکمل کرایا جب کہ ان کاموں کے عوض تعمیراتی کمپنیز پوری رقم حاصل کر چکی تھیں جس کی بنا پر محکمہ کو اضافی رقم ادا کرنا پڑی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کے ڈیڑھ ارب روپے کے واجب الادا واجبات میں سے سب سے زیادہ رقم حسنین کوٹیکس کے ذمہ 800 ملین روپے ہے جب کہ ہدایت اللہ اور عزیز اللہ تعمیراتی کمپنیوں کے ذمہ 440، 400 ملین اور اے ایم کنسٹرکشن کمپنی کے ذمہ 20 ملین روپے شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تعمیراتی کمپنیوں نے سرکاری خزانے میں رقم جمع کرانے سے بچنے کیلئے ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا جہاں سے عدالت نے انکی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے رقم محکمہ کو جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔
کیس بھجوا دیے