پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں خیبر پی کے اسمبلی کے ارکان کا دھرنا موضوع گفتگو
پیر کو سینٹ کے اجلاس میں’’ نجی کارروائی‘‘ کا دن تھا، سینٹ کا اجلاس مجموعی طور پونے تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیاں کوئی بڑا تنازعہ کھڑا نہیں ہوا کیونکہ حکومت کے ساتھ بات بات پر تنازعہ کھڑا کرنے والے ریٹائر ہو چکے ہیں جس کے باعث اجلاس کی کارروائی معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق پورے اجلاس میں موجود تھے جب قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن غیر حاضر تھے۔ پارلیمنٹ ہائوس کی غلام گردشوں میں خیبرپی کے اسمبلی کے ارکان کا دھرنا موضوع بحث بنا رہا، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خیبرپی کے اسمبلی کے ارکان کو پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دینے کی اجازت دے دی ہے تاہم ارکان اسمبلی کو جلوس لانے سے منع کیا ہے، تحریک انصاف شاہراہ دستور پر 126روزہ دھرنا دے چکی ہے اب پھر اپنے مطالبات منوانے کے لئے دھرنا دینا چاہتی ہے دراصل وہ صوبہ خیبرپی کے میں اپنی ناکامیوں کو دھرنا کی آڑ میں چھپانا چاہتی ہے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دھرنے کی اجازت دینے کا سیاسی فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی ہدایت کے تحت اب ہر مجلس قائمہ کی اپنی ویب سائٹ ہو گی۔کمیٹیوں کے انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سنیٹر اقبال ظفر جھگڑا، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سنیٹر کرنل(ر)طاہر مشہدی، تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سنیٹر نعمان وزیر بھی موجود رہے۔ چونکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مجاس قائمہ کی چیئرمین شپس کی بندربانٹ ہو گئی ہے لہذا تمام چیئرمین بلامقابلہ منتخب ہوں گے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران چیئرمین سنیٹ میاں رضا ربانی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینرنگ کے فرسٹ ائر، تھرڈ ائر اور فورتھ ائر کے 18 طلباء کارروائی دیکھنے کے لئے گیلری میں موجود ہیں۔ ایوان نے انہیں خوش آمدید کہا سنیٹ میں سانحہ نلترکے جانی نقصان پر تعزیتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ پوری پاکستانی قوم اس واقعہ پر سوگوار ہے، پاکستان کے عوام اس مشکل گھڑی میں ناروے، فلپائن، پولینڈ، ہالینڈ، انڈونیشیا اور ملائیشیا کے عوام کے غم میں برابر شریک ہیں، قرارداد میں ہلاک ہونے والے سفرا اور فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے بہادر پاکستانی پائلٹس اور پاک فوج کے جوانوں کی خدمات کے اعتراف میں انہیں اعلیٰ ترین پاکستانی اعزاز دینے کا مطالبہ کیا سنیٹر سحرکامران نے ایوان میں قرارداد پیش کی۔