یمن : حوثی باغیوں کے اسلحہ ڈپو پر بمباری ، 90 افراد ہلاک ، 300 زخمی: جنگ بندی پر عملدرآمد شروع
صنعا+ نیویارک (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی) سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر تازہ فضائی حملے کیے ہیں۔ حوثی باغیوں کے ایک اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے ہوئے جس کی وجہ سے دھویں کے بادل آسمان کی طرف اٹھتے دکھائی دیئے۔90 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہو گئے۔ مارے جانیوالوں میں اکثریت شہریوں کی ہے۔ یہ سب سے بڑا حملہ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے۔ اتحادی افواج نے جنوبی شہر عدن میں بھی باغیوں اور سابق صدر عبداللہ صالح کے حامی جنگجوئوں کے ٹھکانے پر حملے کئے۔ عینی شاہدین کے مطابق منگل کو اتحادی افواج کے جہازوں نے صنعا شہر کے مشرق میں واقع ماؤنٹ نوکم کے فوجی ٹھکانے پر موجود اسلحے کے ڈپو پر دوسرے روز بھی بمباری کی۔ ادھر 5روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا۔ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ 26 مارچ کو شروع کی جانے والی اتحادی افواج کی فضائی بمباری کی مہم میں اب تک کم از کم 828 عام شہری ہلاک اور 1,511 زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے یمن کے متعلق نئے ایلچی اسماعیل اولد شیخ احمد صنعا پہنچ چکے ہیں جہاں وہ مختلف جماعتوں سے ملنے کی کوشش کریں گے جن میں حوثی بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی 7 ایجنسیاں یمن میں امدادی آپریشن کیلئے جنگ بندی کا انتظار کر رہی ہیں۔ سعودی فوجی آپریشن ’’فیصلہ کن طوفان‘‘ کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ اتحادی طیاروں نے صنعا میں حوثیوں کے زیر قبضہ میزائل اور اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا۔ اسلحے کے اس ڈپو پر چند ہفتے قبل حوثیوں اور علی صالح کی وفاداری ملیشیا نے مل کر قبضہ کرلیا تھا۔ مراکش کے لاپتہ ہونے والے جنگی طیارے کے یمن میں گر کر تباہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تباہ ہونے کے مقام کا تعین کررہے ہیں۔ پائلٹ کے بارے میں معلومات نہیں مل سکی یمن میں جنگ بندی میں پہل کرکے امن کو ایک نیا موقع دیا ہے۔ اب عارضی سیزفائر کی کامیابی حوثیوں اور علی صالح کے وفاداروں کی جانب سے عسکری کارروائیاں روکنے پر منحصر ہے۔ ادھر پینٹاگون کے ترجمان کرنل سٹیو نے ایران سے مطالبہ کیا ہے وہ امدادی سامان لیکر آنیوالے بحری جہاز کو براہ راست یمنی بندرگاہ حریدہ کے بجائے جبوتی لنگرانداز کرے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 4سے 10مئی تک یمن میں 200افراد مارے گئے۔ امدادی سامان پہنچانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا یمن میں ثقافتی ورثے اور تاریخی مقامات کو بچایا جائے۔