• news

اقتصادی راہداری: بھارتی منفی پراپیگنڈا کی فلمیں دکھائی گئیں

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان چین اقتصادی راہداری کے روٹ پر بعض سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور نہ کیا جا سکا جس کے باعث پارلیمانی نگران کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے پوری تیاری کر کے بریفنگ دی اور وزیراعظم محمد نوازشریف سے داد وصول کی۔ جن سیاسی جماعتوں نے راہداری کے ایشو پر سیاست کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے انہیں وزیراعظم نہ ہی وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ان کو قائل کر سکے ان کو قائل کرنے کے لئے بھارت کے منفی پروپیگنڈا اس کے واویلا کی دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں۔ وفاقی حکومت روٹس کی ترجیحات اور سرمایہ کاری کی نوعیت وشرائط پر قائدین کو مطئمن کرسکی نہ ہی سڑکوں پر راہداری کی مخالفت میں پیش پیش وزیراعلیٰ پرویز خٹک قومی مشاورتی اجلاس میں صوبے کا کیس پیش کر سکے منصوبے پر اسفندیار ولی خان نے انتہائی سخت انداز میں روٹ کا معاملہ کو اٹھایا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیرصدارت غیرمعمولی بر یفنگ کے دوران سیاسی قائدین کو باور کرایا گیا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری صرف پاکستان نہیں ایشیا کی تین ارب کی آبادی کی تقدیر کو بدل دے گا دو ارب انسانوں کو غربت سے نجات دلانے کا عظیم منصوبہ ہے یہ طویل المدتی منصوبہ 2030ء تک مکمل ہوگا کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان کی الائمنٹ کی تعمیر طویل المدتی منصوبہ کا حصہ ہے تاہم پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت رابطے کیلئے این 85کے ذریعے اس علاقے کو گوادر سے منسلک کردے گی۔ بریفنگ میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، وزیراعلیٰ پرویز خٹک، سابق صدر آصف علی زرداری، اپوزیشن لیڈرز خور شید شاہ ‘چوہدری اعتزا ز احسن ‘ محمود خان اچکزئی ‘ اسفندیار ولی خان، وزیر اعلیٰ عبدالمالک بلوچ‘ شاہ محمود قریشی ‘لیاقت بلوچ ‘راجہ ظفر الحق ‘خواجہ سعد رفیق اور دیگر جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ احسن اقبال نے پونے دو گھنٹے بریفنگ دی۔ فضل الرحمان نے بریفنگ کے آغاز کے لئے تلاوت کلام پاک کی۔ اقتصادی راہداری کے خلاف بھارت کے منفی پروپیگنڈا اور اس کے واویلا کی دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں تھیں۔

ای پیپر-دی نیشن