کینال روڈ توسیع منصوبہ کیس، کیا تجاوزات کیخلاف کبھی ایکشن لیا گیا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں لاہور کینال روڈ توسیع منصوبہ کے دوران درختوں کی کٹائی سے متعلق لئے گئے سوموٹو کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلوں کی سماعت میں ایل ڈی اے کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری تھے کہ کیس کی مزید سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔ خواجہ حارث نے کہا معاملے پر آئین کے آرٹیکل184\3 کا اطلاق نہیں ہوتا دنیا بھر میں ترقیاتی اور توسیع کے کام ہوتے ہیں جتنے درخت کاٹے گئے اس سے ڈبل لگائے جا رہے ہیں اگر اس مسئلہ کو اب نہ دیکھا جاتا تو مستقبل میں ٹریفک کے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے تھے اب بھی عام ٹریفک کے علاوہ موٹرسائیکلوں کا زیادہ رش ہوتا ہے، چودھری اعتزاز نے کہا لاہور میں موٹرسائیکلوں کی تعداد گاڑیوں سے زیادہ ہے، خواجہ حارث نے مزید کہا مال روڈ سے دھرم پورہ تک 9 انڈر پاسز بنائے گئے ہیں، جسٹس ثاقب نثار نے کہا تقریباً 5 کلومیٹر تک سڑک کے دونوں اطراف فروٹ والوں نے دکانیں سجا رکھی ہیں کیا کبھی ان تجاوزات پر بھی ایل ڈی اے نے ایکشن لیا؟ پوری فرٹ منڈی بنی ہوئی ہے جو ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث ہے، حکومت آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت اس پر عمل درآمد کرنے کی پابند ہے جب کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ آئین میں تبدیلی کرکے آپ کو ریلیف دیا جائے؟ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کچھ غریب لوگوں کی جانب سے مقدمہ کا حصہ بننے کے لئے درخواست آئی ہے کہ ہم متاثرہ غریب لوگ ہیں ہماری بھی سنی جائے۔ یہ این جی اوز والے تو امیر لوگ ہوتے ہیں۔ عدالت تک پہنچ گئے ہیں۔