کابل: گیسٹ ہائوس کلیئر، یرغمالی بازیاب:2 پاکستانیوں،4 بھارتیوں، امریکی سمیت14 ہلاک
کابل /نئی دہلی/اسلام آباد (این این آئی+بی بی سی + اے ایف پی+نوائے وقت رپورٹ ) افغان فورسز نے گیسٹ ہاؤس پر طویل قبضہ چھڑالیا ، آپریشن اور جھڑپوں کے سبب 4بھارتی، 2پاکستانی، امریکی ، قازق اطالوی شہری اور برطانوی نژاد افغان سمیت 14 مارے گئے، تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا گیا۔ تین حملہ آور مارے گئے، گیسٹ ہاؤس کو کلیئر قرار دیدیا گیا۔ یہ حملہ پیلس پارک ہوٹل میں کیا گیا تھا ۔ پولیس حکام نے بتایا کہ انھوں نے دو حملہ آوروں کو خودکش دھماکہ کرنے سے قبل ہی ہلاک کردیا سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے گارڈن میں کنسرٹ کیلئے 100 افراد آئے ، ان میں ترکی کے شہری بھی موجود تھے، آپریشن 7گھنٹے تک جاری رہا اور آخر میں افغان سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ متعدد افراد زخمی ہوگئے، افغانستان میں بھارتی سفیر امر سنھا نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ حملے میں دو بھارتی شہری ہلاک، ایک لاپتہ اور تین کو ریسکیو کیا گیا ہے اطلاعات کے مطابق حملہ آور غیر ملکیوں کی تلاش میں ہر کمرے میں گئے۔ امریکی سفارتخانے کی ترجمان مونیکا کمنگز نے بتایا کہ اس حملے میں ایک امریکی شہری ہلاک ہوا ہے ۔واضح رہے مسلح افراد نے گیسٹ ہاؤس کی عمارت کا محاصرہ کرلیا تھا۔ طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی، مودی نے افغان صدر اشرف غنی کو فون پر مذمت کی اور کہا ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں متحد ہیں، حقانی نیٹ ورک کے ترجمان نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیسٹ ہائوس میں ہم نے خودکش بمبار بھیجے۔ پاکستان نے کابل کے ہوٹل میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں افغانستان میں کام کرنے والے دو پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے۔ بے گناہ سویلینز پر دہشت گردوں کے حملے قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہیں۔ پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔ اے پی پی کے مطابق جن میں سے ایک افغانستان بریشنا شرکت ‘میں مشیرجبکہ دوسرا پارک گروپ کے ساتھ کام کررہا تھا جن کی عبدالستاراوراسماعیل اعوان کے نام سے شناخت ہوئی ہے۔طالبان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل میں گھس کراندھادھندفائرنگ کرنیوالے حملہ آورکا نام محمدادریس تھا۔