• news

عراق کے شہر رمادی پر قبضہ کرلیا: داعش کا دعویٰ: 2 روز میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 500 ہو گئی

بغداد+واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ/ رائٹرز/ آن لائن+نمائندہ خصوصی) عراق کے شہر رمادی پر داعش جنگجوؤں نے قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دو روز سے جاری لڑائی میں 500 افراد ہلاک ہو گئے۔ ان میں فوجی اور ان کے بیوی بچے بھی شامل ہیں۔ عراقی فوج کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ داعش جنگجوؤں نے صوبہ انبار کے دارالحکومت رمادی کے آخری فوجی اڈے پر بھی قبضہ کر لیا۔ جنگجوؤں نے رمادی میں آپریشنل کمانڈ سنٹر پر قبضہ کر لیا ہے۔ صوبہ انبار کے جنگجوؤں کے کنٹرول میں جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ داعش نے پورے رمادی پر قبضہ کا دعویٰ کیا ہے۔ داعش کی کارروائی میں عراقی فوجیوں کا اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام کا یہ پہلا واقعہ ہے جس نے فوج کو سخت دھچکا پہنچایا۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراق کے صوبہ الانبار کے گورنر صہیب الراوی نے میڈیا کو بتایا کہ داعشی جنگجو بارود سے بھری گاڑیوں اور دسیوں  ٹرکوں کے ساتھ رمادی پر حملہ آور ہوئے اور فوجی چوکیوں کو تباہ کرتے ہوئے شہر کی کئی کالونیوں پر قبضہ کر لیا۔ جنگجوئوں نے فائرنگ کے ساتھ بارود سے بھری کاروں کے ذریعے دھماکے کیے جس کے نتیجے میں سینکڑوں فوجی اور ان کے اہل خانہ ہلاک ہو گئے۔ سکیورٹی فورسز داعش کے حملے کا جواب دینے اور کالونیاں دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الرمادی پر داعش کے حملے میں سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔ بعض متاثرہ علاقوں تک امدادی ٹیموں کی رسائی بھی ممکن نہیں ہو سکی۔ وزیراعظم حیدر العبادی نے علاقے میں شیعہ ملیشیا کے جنگجوؤں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ داعش کے ترجمان نے دعویٰ کیا انبار صوبے کا دارالحکومت رمادی ہمارے مکمل کنٹرول میں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن