• news

سندھ میں گورنر راج بڑی غلطی ہوگی، بلاول لاہور میں ڈیرہ لگائیں گے: شوکت بسرا

لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما، سیکرٹری اطلاعات جنوبی پنجاب اور سابق ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا نے کہا ہے پیپلز پارٹی آئین کی خالق اور کسٹوڈین جماعت ہے۔ کسی غیر آئینی اقدام کے ساتھ نہیں ہوں گے۔ عوامی سیاست اب بھرپور انداز میں کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری آئندہ چند دن میں پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ وہ لاہور میں ڈیرہ لگائیں گے اور یہاں سے پارٹی کو آرگنائز کیا جائیگا۔ بلدیاتی انتخابات میں دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد بناکر حکومت کے خلاف لڑیں گے۔ نوائے وقت سے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کے درمیان اختلافات کی خبروں کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔ سندھ میں گورنر راج کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا یہ بہت بڑی سیاسی غلطی ہوگی۔ آج کراچی میں تمام سیاسی اور عسکری قوتیں ایک چھت کے نیچے بیٹھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہیں۔ فوج، رینجرز، پولیس، ایجنسیز، سیاسی سٹیک ہولڈر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفق ہیں۔ گورنر راج نافذ کیا گیا تو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو نقصان پہنچے گا۔ سیاسی جماعتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعلقات خراب ہوجائیں گے جس کا فائدہ دشمن کو ہوگا۔ کور کمانڈر کراچی کے بیان کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا اس وقت اس قسم کی گفتگو سے سیاسی جماعتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوں گی۔ آج سیاسی جماعتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پھونک پھونک کر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما مخدوم امین کی مسلسل خاموشی اور ناراضگی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ مخدوم امین فہیم علاج کی غرض سے ملک سے باہر ہیں۔ ان کی پارٹی سے کمٹمنٹ ڈھکی چھپی نہیں، پارٹی قیادت سے ان کی کوئی ناراضگی نہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں کسان، غریب، مزدور، تنخواہ دار طبقے کی آخری امید آج بھی پیپلز پارٹی ہے۔ موجودہ حکومت کی پالیسیوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے اور بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ کمشن کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا جوڈیشل کمشن ان لوگوں کی جزا و سزا کا فیصلہ بھی سنائے جو ذمہ دار ہیں تاکہ آئندہ کوئی الیکشن چرانے کی کوشش نہ کرے۔ سب سے زیادہ دھاندلی ہمیشہ پیپلز پارٹی کے خلاف ہوتی رہی۔ حکومت مرضی کی حلقہ بندیاں کرا رہی ہے جب ان کا اعلان کریں گے تو اسے چیلنج کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن