سٹیٹ لائف نے عمارت تعمیر کئے بغیر چینی فرم کو 8 کروڑ روپے سے زائد ادا کئے: پی اے سی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد(آن لائن) سٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن آف پاکستان نے 26منزلہ عمارت تعمیر کئے بغیر چینی فرم اور کنسلٹنٹ کو 8کروڑ روپے سے زائد ادا کر دئیے، وزیر اعظم ہائوس اور وزارت کامرس سے ٹیلی فون کال کے بعد تعمیر کا ٹھیکہ منسوخ کردیا گیا تھا، قومی اسمبلی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی سب کمیٹی میں پیش کئے جانے والے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ1994میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے 26 منزلہ عمارت کی تعمیر کا منصوبہ بنایا جس کی کل لاگت 1ارب روپے تھی جس کی فزیبیلٹی رپورٹ تیار کرنے والی فرم مسیرز پی پیک کو 2کروڑ 90لاکھ روپے ادا کئے گئے اور عمارت کی تعمیر کا ٹھیکہ اپریل 1996میں چائنہ نیشنل کمپنی کو دے دیا گیا مگر صرف دو ماہ بعد سٹیٹ لائف نے کنسٹرکشن کمپنی کو پراجیکٹ کی تعمیر سے روک دیا۔ بعد مذکورہ چینی کمپنی نے ٹھیکہ منسوخ کرکے سٹیٹ لائف پر 17کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کا نوٹس دے دیا بعدازاں سٹیٹ لائف کے حکام نے کمپنی کے ساتھ مذاکرات کئے اور کمپنی کو نقصان کی مد میں 5کروڑ 50لاکھ روپے کی ادائیگی کر دی گئی اور حکومتی خزانے کو مجموعی طو ر پر 8کروڑ40لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا اس کا جواب دیتے ہوئے سیکرٹری کامرس نے بتایاکہ عمارت کی تعمیر کا فیصلہ سٹیٹ لائف کے بورڈ آف گورنر میں کیا گیا تھا۔