سینٹ : لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ سے روکنے کیخلاف متفقہ مذمتی قرارداد
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سینٹ میں لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ووٹ سے روکنا دستور اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ قرارداد کی کسی جماعت نے مخالفت نہیں کی۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے حلقہ پی کے 95 کے ضمنی انتخاب میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کیخلاف قرارداد پیش کی۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے میں نئے گیس کنکشنز پر پابندی اٹھانے کی قرارداد بھی سینٹ میں کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ قرارداد تحریک انصاف کے محسن عزیز نے پیش کی۔ علاوہ ازیں سینٹ اجلاس میں سستے انصاف کی فراہمی پر بحث ہوئی، قانونی اصلاحات کمیٹی نے کام مکمل کر لیا۔ سمری وزیراعظم کو ارسال کر دی گئی۔ ارکان سینٹ نے کہا کہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتی نظام میں اصلاحات کی جائیں۔ وزیر قانون پرویز رشید نے کہا کہ سستے انصاف کی فراہمی پر مزید کام جاری ہے۔ عائلی مقدمات 6 ماہ میں نمٹانے کی سفارش کی ہے۔ ججز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ججوں کے الاؤنسز بڑھا دئیے گئے ہیں۔ ججز کی خالی آسامیوں پر 120 روز میں تعیناتی کی سفارش کی ہے جھوٹے مقدمات پر سزا کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔ عائلی مقدمات کے فیصلوں کیلئے مدت کا تعین کر دیا گیا ہے۔ سینٹ قانونی اصلاحات کیلئے سفارشات بھیجے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ عدلیہ کمزور ہو تو اس کا اثر سیاسی نظام پر پڑے گا۔ کمزور عدالتی نظام سے عوام میں بے چینی پیدا ہوتی ہے۔ عوام میں بے چینی سے دہشت گردی جنم لیتی ہے۔ ارکان سینٹ نے کہا کہ سستے اور فوری انصاف کیلئے عدالتی نظام میں اصلاحات کی جائیں۔ طویل عرصہ تک مقدمات زیر التوا رہتے ہیں ججز کی تنخواہوں میں اضافے سے کرپشن میں کمی آئیگی۔ انصاف کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں۔ اے پی پی کے مطابق پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لئے اقدامات کر رہی ہے، عدالتی نظام میں اصلاحات کو یقینی بنایا گیا ہے، ججوں کے الائونسز بڑھا دیئے گئے ہیں، ملک بھر میں ججوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ عائلی مقدمات کے فیصلوں کے لئے مدت کا تعین کر دیا گیا ہے، کسی کو حبس بے جا میں رکھے جانے کے خلاف اب درخواست ہائی کورٹ کی بجائے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دی جا سکے گی، پراسیکیوشن کو بھی بہتر بنایا گیا ہے، عدالتوں میں جھوٹے مقدمات دائر کرنے والوں کو جرمانہ کیا جا سکے گا۔ علاوہ ازیں ہرنائی میں کوئلے کی کانوں کے مالکان کے ساتھ غیرقانونی لیز کے معاہدے کرنے اور ان کے اوپر اپنی طرف سے ٹیکسوں کے عائد کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو زیر بحث لانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ پنشنروں کو گھروں کے قریب پنشن کی ادائیگی سے متعلق تحریک التوا پر غور مؤخر کر دیا گیا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صنعتی اور کمرشل گیس کنکشنز پر پابندی موجودہ حکومت نے نہیں، سابق حکومت نے لگائی تھی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت کی ٹھوس اقتصادی پالیسیوں کے نتیجہ میں بنکاری نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ بنکاری کھاتے 11 فیصد بڑھ گئے ہیں شرح سود میں ریکارڈ کمی کی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق سینٹ نے آئندہ مالی سال 2015-16ء کیلئے 1 ارب 70 کروڑ روپے مانگ لئے۔ وزارت خزانہ کے دستاویزات کے مطابق سینٹ نے رواں مالی سال 2014-15ء میں وزارت خزانہ سے 1 ارب 53 کروڑ 90 لاکھ 11 ہزر روپے کے اخراجات کا بجٹ منظور کروایا تھا۔ آئندہ مالی سال کیلئے بھجوائے گئے سینٹ کے مالی انتظامی اخراجات میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔