• news

جماعت اسلامی کو اسلام سے زیادہ اسلام آباد عزیز ہے، ڈاکٹر قدیر

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) دفاع کو قابل تسخیر بنانے کے بعد مملکت خداداد پاکستان کی معاشی ترقی ناگزیر ہے، اس سلسلہ میں توانائی بحران کا خاتمہ ہماری اوّلین ترجیح ہونی چاہئے۔ یہ بات ملک کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء کے بعد جب پاکستان دو لخت ہوا تواس قسم کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ خدا نخواستہ باقی پاکستان بھی بہت جلد ٹوٹ جائیگا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کا فیصلہ کیا اور ہم نے قومی جذبے کے تحت کام کرتے ہوئے صرف چند سالوں میں (1974ئ) ایٹمی قوت حاصل کر لی جس کے ذریعے نہ صرف وطن عزیز کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا گیا بلکہ اسکی وجہ سے آج تک کوئی بھی شخص پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکا۔ انہوں نے کہا کہ اب ایٹمی پاکستان کا قصہ پرانا ہوچکا۔ اب پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے توانائی بحران کا خاتمہ ناگزیر ہے مگر بد قسمتی سے قومی خزانہ بجلی کے منصوبوں پر خر چ کرنے کی بجائے 70 ارب روپے کے میٹروبس جیسے منصوبے کی عیاشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سیاستدانوں سے کہا کہ وہ جلسے جلوس چھوڑیں اور عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کریں۔ انہوں ے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے منصوبوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف لوڈشیڈنگ کیخلاف مینارپاکستان پر احتجاج کرتے تھے مگر اب خود انکے دور میں آٹھ، آٹھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ آن لائن کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو اسلام نہیں اسلام آباد زیادہ عزیز ہے۔ موجودہ حکومت کو کوئی مشورہ نہیں دونگا کیونکہ پہلے بھی میرا کوئی مشورہ نہیں مانا گیا، پاکستان کی ترقی کیلئے ہمیں سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے قوم ایسی عیاشیوں کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

ای پیپر-دی نیشن