ارکان اسمبلی شہریوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، امن پر سمجھوتہ نہیں کرینگے: عبدالمالک
کوئٹہ (آئی این پی) وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مشیر خزانہ میر خالد لانگو اور مولانا عبدالواسع پر حملوں کا سختی سے نوٹس لیا ہے، ارکان اسمبلی سمےت شہریوں کو تحفظ کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے۔ تحریک التوا پر بحث کو سمیٹتے ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن وامان کا قیام ہماری ذمہ داری ہے اور ہم سب کو مل کر امن قائم کرنا ہوگا۔ سردار عبدالرحمان کھیتران کی جانب سے امن وامان کے مسئلے پر تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں مشیر خزانہ خالد لانگو اور مولانا عبدالواسع پر ہونیوالے حملوں میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر سزا دلائیں گے، امن وامان اہم مسئلہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ جمعیت علماءاسلام کے سردار عبدالرحمن کھیتران نے خالد لانگو اور مولانا عبدالواسع پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو صوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے اپوزیشن کی جانب سے ہرممکن تعاون کی پیشکش کی اور کہا کہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے اور ایسے واقعات قبائل کو آپس میں لڑانے کی سازش ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں سپیکر اور گورنر کی صوبے میں عدم موجودگی پر اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب جے یو آئی کے رکن اسمبلی عبدالرحمن کھیتران نے پوائنٹ آف آرڈر پر بتایا کہ بلوچستان میں اس وقت آئینی بحران ہے، سپیکر 16 جبکہ گورنر 17 تاریخ سے بیرونی دورے پر ہیں صوبے میں 48 گھنٹے سے کوئی آئینی سربراہ نہیں، عبدالقدوس بزنجو جو اس وقت قائم مقام سپیکر ہےں کو گورنر ہاﺅس میں ہونا چاہئے، اس پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبے میں کوئی بحران نہیں آئین کے مطابق اگر گورنر اور سپیکر موجود نہیں ہوتے توپھر اس وقت صدر کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ جس کو چاہے قائم مقام گورنر مقرر کر سکتا ہے ہماری اطلاعات کے مطابق صدر نے چیف جسٹس کا نام قائمقام گورنر کے لئے دیا ہے۔ قبل ازیں بلوچستان اسمبلی نے کوئٹہ سے اسلام آباد کے لئے پی آئی اے بوئنگ فلائٹ بحال کرنے سے متعلق تحریک التواءبحث کے لئے منظور کرلی جس پر 22 مئی کے اجلاس میں 2 گھنٹے بحث کی جائے گی۔