• news

متحدہ مسلم لیگ کیلئے رابطے تیز کئے جائینگے: مشرف، چودھری برادران‘ پگاڑا ملاقات میں اتفاق

کراچی (سٹاف رپورٹر ) متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے لئے کوششیں مزید تیز ہو گئی ہیں۔ پرویز مشرف، چودھری برادران اور پیر صاحب پگارا کے درمیان اتفاق ہوا ہے کہ متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے لئے تمام مسلم لیگی گروپوں سے رابطوں کو تیز کیا جائے گا اس حوالے سے جلد اجلاس طلب کرکے تمام لیگی دھڑوں کو اس میں مدعو کیا جائے گا۔ متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے لئے حتمی ایجنڈا مرتب کیا جائے گا۔ متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے حوالے سے اہم ملاقات کو آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی، جس میں اے پی ایم ایل کے چیئرمین پرویز مشرف، (ق) لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ اور حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگارا نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، متحدہ مسلم لیگ کے قیام سمیت اہم قومی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پرویز مشرف نے چودھری شجاعت حسین اور پیر پگارا کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ متحدہ مسلم لیگ کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ تمام مسلم لیگی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو جائیں۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ جلد از جلد متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے لئے کوششوں کو تیز کیا جائے گا تمام رہنما انفرادی سطح پر بھی دیگر مسلم لیگی جماعتوں سے رابطے کریں گے۔ اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات میں مشترکہ طور پر سیاسی اتحاد بنا کر حصہ لیا جائے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ متحدہ مسلم لیگ کے قیام سے نہ ہم کسی کی حکومت گرانا چاہتے ہیں نہ اپنی حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ اتحاد کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ ملک اور وفاق کو مضبوط کیا جاسکے ۔ ملک بچانے کے لےے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے ۔ پرویز مشرف سیاسی طور پر فعال کردار ادا کر رہے ہیں وہ متحدہ مسلم لیگ کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ملک میں مڈ ٹرم انتخابات یا مار شل لاءسمیت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ گورنر راج لگانا میرا کام نہیں ہے۔ ملاقات میں پرویز مشرف اور پیر پگارا سے سیاسی صورت حال اور متحدہ مسلم لیگ کے قیام کے حوالے سے بات ہوئی۔ اسماعیلی کمیونٹی کا ملک کی ترقی اور خدمت میں اہم کردار ہے۔ کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ اس واقعہ میں ملوث ملزموں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں ملنی چاہئےں، ایسے واقعات کی روک تھام کے لےے مربوط پالیسی بننی چاہئے۔ بعد ازاں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین حلیم عادل شیخ کے ہمراہ کلفٹن میں واقع اسماعیلی کمیونٹی کے جماعت خانے گئے ، جہاں انہوں نے اسماعیلی رہنما حبیب پیر محمد سے ملاقات کی اور سانحہ صفورا گوٹھ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ۔ چودھری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں سانحہ صفورا پر اسماعیل برادری سے اظہار ہمدردی کیلئے کراچی آیا ہوں۔ پرویز مشرف اور پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات کا مقصد کسی کی حکومت بنانا یا گرانا نہیں بلکہ قومی سطح پر ایسا اتحاد بنانا ہے جو تمام صوبوں پر محیط ہو، جس سے وفاق مضبوط ہو، ہر قسم کی بدامنی کا خاتمہ ہو اور پاکستان صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی مملکت بنے۔ ہمیں وفاق کو مضبوط بنانے کیلئے ایک ہونا ہو گا۔ شجاعت حسین نے سانحہ صفورا پر اظہار ہمدردی کیلئے اسماعیلی کمیونٹی کے رہنما سلطان الانہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان سے اظہار تعزیت کیا۔



ای پیپر-دی نیشن