گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ جاری، لوگ بے حال، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، شرقپور میں مظاہرے
لاہور+ پشاور+ کامرس رپورٹر+ (نامہ نگاران+ آن لائن) گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی بندش کے دورانیے میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ گزشتہ روز بھی جاری رہی، لوگ بے حال ہوگئے جبکہ طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور شرقپور میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق 12 سے 18 گھنٹے کی زائد لوڈ شیڈنگ نے معمولات زندگی کو درہم برہم کردیا ہے اور کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گیا۔ طلبا کو پڑھائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی گرمی کی شدت میں اضافہ کیساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی بدستور برقرار ہے، جس کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی۔ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کے باعث شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج بورے والا کے بوائز ہاسٹل میں دس روز سے ٹرانسفارمر کی خرابی کی وجہ سے بجلی کی طویل بندش کے خلاف کالج کے طلباء نے ہاسٹل گیٹ کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کرکے ملتان روڈ قومی شاہراہ بلاک کر دی اور واپڈا کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ اسی دوران قومی شاہراہ پر ٹریفک جام ہو کر رھ گئی ٹریفک بحال کروانے کے لئے تھانہ سٹی پولیس موقع پر پہنچی اور طلباء کو منتشر کرنے کے لئے اُن پر تشدد کیا۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ پر شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔ ادھر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار ہے۔ بدھ کو سب سے زیادہ درجہ حرارت تربت میں 46درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، شدید گرمی کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی نہ ہونے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق بجلی کی 12تا 14گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف ہائوسنگ کالونی، فیصل آباد اور ابراہیم کالونی گوجرانوالہ روڈ پر بجلی کے سینکڑوں صارفین نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے شدید نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اگر لیسکو سٹی سرکل میں دیانتدار افسر تعینات نہ کیا گیا تو چیف ایگزیکٹو لیسکو کے دفتر کا گھیرائو کیا جائے گا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی گیپکو کی طرف سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹوں سے تجاوز کر گیا، شہر کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بعض اوقات تو گھروں میں پینے کا پانی بھی ختم ہو جاتا ہے جبکہ فیکٹریوں، کارخانوں میں کام بند ہونے سے روزگار بھی شدید متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے تک پہنچ گیا، گرمی کی شدت کی وجہ سے شہریوں کی راتوں کی نیند اڑ گئیں، کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ پانی کی بھی قلت رہی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 16گھنٹے تک پہنچ گئی۔ گرمی کی شدت اور لوڈشیڈنگ سے تنگ شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت لوڈشیڈنگ پر قابو پائے۔ علاوہ ازیں لوڈشیڈنگ اور مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کے دورانیہ میں اضافہ کر دیا گیا۔ انڈسٹریز کے لئے بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا جس کے باعث انڈسٹریز نے اپنی ایک اور شفٹ بند کر دی گئی جس یس ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے۔ انڈسٹریز کے لئے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھاکر دس گھنٹے کر دیا گیا۔