• news

عمران جوڈیشل کمشن کو کام کرنے دیں، جو بھی فیصلہ ہوا قبول کرینگے: وزیر داخلہ

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہاہے کہ عمران خان جوڈیشل کمشن کو اپنا کام کرنے دیں، کارروائی کے بعد باہر آکر ایسے بیانات نہ دیں جو توہین عدالت کے زمرے میں آسکتے ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا حکومت اسے قبول کریگی عمران خان اور تحریک انصاف کو بھی قبول کرنا پڑیگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ایک کالم نویس صحافت بھی کرتا ہے اور سیاست بھی کرتا ہے اور جماعت پر نکتہ چینی بھی کرتے ہیں، انکو کوئی اعتراض ہے تو پارٹی کی قیادت سے بات کریں، ذاتی پوائنٹ سکورنگ نہ کریں۔ عمران خان میری اسمبلی کی ڈیڑھ سال پرانی تقریر کا حوالہ دیتے ہیں ، میں اس تقریر پر اب بھی قائم ہوں کہ ہر حلقے میں 60 سے 70 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں کی جاسکتی ، ان ووٹوں کو جعلی قرار دینا بھی درست نہیں ہے۔ اگر سیاہی درست نہ ہو اور انگوٹھا لگانے والا صحیح طریقے سے انگوٹھا نہ لگائے تو ایسے ووٹوں کی نادرا کیسے تصدیق کر سکتا ہے۔ تحریک انصاف نے 58 رٹ پٹیشن دائر کی تھیں جن میں سے تین کا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آنے کا مطلب یہ نہیں کہ سارا الیکشن فراڈ تھا۔ عمران خان اپنے حلقے میانوالی اور میرے حلقے بھی کھلوا لیں تو وہاں بھی 70 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکے گی۔ نادرا کا یہ کام نہیں کہ وہ یہ رپورٹ دے کہ الیکشن درست یا نہیں ہوا کیونکہ نادرا کو ایسا کوئی مینڈیٹ نہیں دیا گیا ، نادرا کو الیکشن کمشن یا عدالت کسی حلقے کے ووٹوں کی تصدیق کا حوالہ بھجواتی ہے تو وہ اس پر کام کرتا ہے۔ عمران خان دو بار نادرا کے چیئرمین سے ملاقاتیں کر چکے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ اداروں کے دفاتر پر دھاوا بولنے کی پالیسی ترک کریں۔ غیر تصدیق شاہ ووٹ جعلی نہیں بلکہ وہ رئیل نہیں کہے جا سکتے کئی انگوٹھے ٹیڑھے لگے ہیں سیاسی کا مسئلہ ہے فیصلہ جوڈیشل کمشن کو کرنا ہے ہم نے پوری حکومت دائو پر لگا دی ہے۔ میں نے تقریر عمران خان کی تقریر کے جواب میں کی تھی۔ کہا تھا کہ ہر حلقے میں 60 سے 70 ہزار ووٹ کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

ای پیپر-دی نیشن