مقبوضہ کشمیر: میر واعظ کی نظر بندی ، محمد مرسی کو سزائے موت کے فیصلے کیخلاف مظاہرے، لاٹھی چارج ، بیسیوں زخمی
سرینگر +کراچی (اے ایف این+ آن لائن+این این آئی)) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی نظر بندی اور مفرور مصری صدر محمد مرسی کی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف زبردست مطاہرے کئے گئے۔ بھارتی فوج کا مظاہرین پر لاٹھی چارج بیسیوں زخمی ہو گئے۔ سرینگر کے پائین شہر میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب سینکڑوں افراد میر واعظ کی خانہ نظر بندی اور مرسی کی سزائے موت کیخلاف احتجاج کررہے تھے، نوجوانوں اور پولیس کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جامع مسجد سے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے جلوس نکالا اور میر واعظ عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کے خلاف نعرے لگائے۔ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے احتجاجی نوجوانوں نے جونہی نوہٹہ چوک کی جانب پیش قدمی کی تو پولیس نے انہیں روکنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے بعد مشتعل نوجوانوں نے پولیس پر پتھرائو کیا۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ٹیئر گیس شیلنگ اور مرچی گیس کا استعمال کیا جس سے بیسیوں افراد زخمی ہو گئے۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے سبز ہلالی پرچم بھی لہرائے۔ ادھر سوپور کے تاریخی مین چوک میں مصر کے معزول صدر محمد مرسی کو موت کی سزاسنائے جانے پر پر تحریک حریت کی طرف سے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے آن لائن پاسپورٹ فارم داخل کیا ہے اور جب تک انکے گھر سے پولیس کا پہرہ نہیں ہٹایا جاتا وہ بائیو میٹرک کیلئے پاسپورٹ دفتر نہیں جائیں گے۔ ادھر حریت ’’گ‘‘ کے چیئرمین کو پاسپورٹ فارم مکمل طور پر پر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ تمام لوازمات پورے کرنے کے بعد سید علی شاہ گیلانی کو پاسپورٹ فراہم کرنے کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے سری نگر میں کشمیری مظاہرین پر بھارتی فوج کی جانب سے طاقت کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کا استعمال اور تشدد کشمیری عوام کی آواز دبانے میں کامیاب نہیںہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ رات آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر سے بلاول ہائوس میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس ملاقات میں آزادکشمیر کے آمدہ بجٹ کے بارے میں بھی غور و خوص کیا گیا۔ آزادکشمیر کے وزیراعظم اور وزیر خزانہ نے آصف علی زرداری کو مالی سال 2015-16 کے بجٹ کے حوالے سے آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کے حوالہ سے تحفظات سے آگاہ کیا۔ دونوں کشمیری راہنمائوں نے پیپلزپارٹی کے قائد کو حکومتی کارکردگی اور آزادکشمیر میں پیپلزپارٹی کی مضبوطی کے حوالے سے محترمہ فریال تالپور کی جانب سے مکمل رابطے اور تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اس امر کا یقین دلایا کہ پیپلزپارٹی کو مزید فعال اور متحرک بنانے کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر میں مثالی گڈ گورننس قائم کیے جانے کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔