لاہور، ساہیوال، ملتان میں 3 مجرموں کو پھانسی، فیصل آباد میں صلح پر ایک ٹل گئی
لاہور (اپنے نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) ساہیوال میں قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جبکہ فیصل آباد میں پھانسی سے چند منٹ قبل معافی ملنے پر سزائے موت ٹل گئی۔ قتل کے ایک مجرم کو پرسوں پھانسی دی جائیگی جبکہ 3 کیلئے 27 اور 3 کیلئے 28 مئی کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں۔ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں دوہرے قتل کے مجرم عرفان عرف راشد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ عرفان نے 1991ء میں ساندہ میں دو افراد کو قتل کیا تھا۔ مزید برآں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اللہ دتہ کے 27 مئی کیلئے ڈیتھ وارنٹس جاری کردئیے ہیں۔ سنٹرل جیل ملتان میں بھی قتل کے مجرم عبدالغفار کو پھانسی دیدی گئی۔ مجرم نے 1999ء میں بیوی سمیت تین افراد کو مظفر گڑھ کے علاقے میں قتل کیا تھا۔ سنٹرل جیل ساہیوال میں موجود مجرم وزیر علی نے اعظم نامی شخص کو قتل کر دیا تھا جسے گذشتہ صبح پھانسی دیدی گئی۔ فیصل آباد کے رہائشی محمد سلیم نے 2004ء میں پھوپھی زاد بھائی محمد خالد کو قتل کر دیا تھا۔ اسکی پھانسی عملدرآمد سے چند منٹ قبل صلح نامہ ہونے پر پھانسی ٹل گئی۔ سنٹرل جیل بہاولپور میں 27 اور 28 مئی کو مقدمہ قتل کے دو مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاولپور مسعود اختر نے محمد اسلم کی سزا پر عملدرآمد کیلئے 27 مئی کا دن مقرر کیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خالد ارشد نے ذوالفقار کی سزا پر عملدرآمد کیلئے 28 مئی کا دن مقرر کیا ہے۔ وہاڑی کے رہائشی عبدالستار عرف کالا نے 18سال قبل لاہور کی 13 سالہ لڑکی رسولاں بی بی کو زیادتی کے بعد قتل کر ڈالا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور کے حکم پر مجرم کو 27 مئی کو پھانسی دی جائیگی۔ دوسری طرف صدر ممنون حسین نے سرگودھا جیل میں بند سزائے موت کے 5 قیدیوں کی رحم کی الگ الگ اپیلیں مسترد کردی ہیں جس پر متعلقہ عدالتوں نے 4 مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔ تھانہ عطاء شہید کے امیر عبداللہ ولد کرم داد حسین نے 2002ء میں قتل کیا تھا۔ اسے پھانسی دینے کیلئے 26 مئی کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے جبکہ 2002ء میں اربن ایریا کے علاقے میں قتل کرنیوالے امجد علی کی اپیل مسترد ہونے پر عدالت نے اسے 27 مئی، اسی طرح 1994ء میں بھلوال میں قتل کے واقعہ میں سزا کے منتظر محمد عنصر کے عدالت نے ڈیتھ وارنٹ جاری کرتے ہوئے 28 مئی کی تاریخ طے کی ہے۔