ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کی مجرمانہ ذہنیت، 7 سال پہلے حوالاتی مار ڈالا تھا
ڈسکہ + ملکوال (نیوز ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) ڈسکہ میں فائرنگ کر کے 2 وکلاء کو قتل کرنے والا ایس ایچ او تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ مجرمانہ کردار اور متشدد ذہنیت کا حامل شخص نکلا۔ بتایا گیا ہے کہ 2006ء میںتھانہ ملکوال میں تعیناتی کے دوران شہزاد وڑائچ نے شدید تشدد کر کے ایک ملزم اظہر علی کو مار ڈالا تھا۔ 20جون 2006ء کو مقدمہ درج ہوا مگر ملزم دبئی فرار ہو گیا۔ اسے چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چودھری کے حکم پر گرفتار کر کے واپس لایا گیا۔ جبکہ محکمہ پولیس کے حکام نے اسے ملازمت سے برطرف کر دیا۔ اس دوران شہزاد وڑائچ نے اثرورسوخ کے ذریعے مقتول اظہر علی کے ورثاء پر دبائر ڈال کر دیت لینے پر مجبور کیا اور صلح کر لی جس کے بعد پولیس حکام نے اسے ملازمت پر بحال کر دیا ور اس کی تعیناتی ایس ایچ او سول لائن منڈی بہائوالدین کی گئی۔ یہاں سے ٹرانسفر ہوتا ہوا وہ تھانہ سٹی ڈسکہ میں تعینات ہوا۔ شہزاد وڑائچ کا تعلق گجرات کے گائوں کوٹ متہ سے ہے۔