سانحہ ماڈل ٹائون کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو ڈسکہ کا واقعہ نہ ہوتا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک کے 26 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو ڈسکہ کا واقعہ نہ ہوتا، قومی ادارے پولیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنیوالے حکمرانوں نے اسے قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے۔ ڈسکہ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت اور صوبہ میں لاقانونیت کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا نوٹس خوش آئند ہے، اس سے کسی کو حقائق مسخ کرنے کی جرأت نہیں ہوگی تاہم سانحہ ماڈل ٹائون میں 14 شہدا کے روح فرسا واقعات کا بھی سوموٹو نوٹس لے لیا جاتا تو آج شہدا کے لواحقین کو انصاف مل چکا ہوتا۔ ہم وکلاء کی طرف سے اعلان کئے گئے سوگ اور یوم سیاہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس سوگ میں پاکستان بھر کے عوامی تحریک کے وکلا رہنما شریک ہونگے۔ انہوں نے یوم تاسیس کے موقع پر کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کے خاتمے کی جدوجہد میں شہدا کا خون شامل ہوچکا ہے، ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے کارکن جدوجہد تیز تر کردیں جب تک جعلی جمہوریت اور ظالمانہ نظام برقرار ہے عوام سے ظلم ہوتا رہیگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ میں حکومت اور پولیس مکمل طور پر ناکام ہوچکی، صوبہ کا لا اینڈ آرڈر رینجرز کے حوالے کیا جائے۔