• news

6 سال 4 ماہ بعد قذافی سٹیڈیم میں ریکارڈ ساز ون ڈے میچ، پاکستان نے زمبابوے کو شکست دے دی

لاہور(چودھری اشرف) پاکستان نے زمبابوے کو پہلے ون ڈے میں 41 رنز سے شکست دیکر تین میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔ شعیب ملک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ اظہر علی نے محمد حفیظ کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے اننگز کے آغاز میں رنز کرنے کی رفتار کو سست رکھا تاہم جیسے جیسے کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوتا گیا رن ریٹ کی بہتری کے ساتھ ساتھ بورڈ پر بڑا ٹوٹل بھی بننا شروع ہوگیا۔ اس دوران کپتان اظہر علی نے ون ڈے کیرئر کی چھٹی نصف سنچری 55 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے پوری کی۔ محمد حفیظ نے بھی دوسرے اینڈ سے وقفے وقفے جارحانہ شاٹس کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 59 گیندوں پر اپنی 24 ویں نصف سنچری مکمل کی۔ پاکستان کا سکور 170 پر پہنچا تو اس موقع پر پہلی وکٹ کپتان اظہر علی کی گری۔ وہ زمابوے کے باؤلر اوتسیا کی گیند پر لانگ لیگ پر ایک بڑی شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باونڈری لائن پر پیانگرا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اظہر علی نے 76 گیندوں کا سامنا کیا جس میں 9 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 79 رنز سکور کیے۔ شعیب ملک حفیظ کا ساتھ دینے کے لیے میدان میں آئے۔ لیکن حفیظ زیادہ دیر تک ان کا ساتھ نہ دے سکے اور 174 کے ٹوٹل پر اوتسیا کو سویپ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کلین بولڈ ہو گئے۔ حفیظ نے 83 گیندوں کا سامنا کیا جس میں انہوں نے 8 چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 86 رنز سکور کیے۔ نئے کھلاڑی حارث سہیل نے شعیب ملک کے ساتھ ملکر قومی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھانا شروع کیا۔ اس دوران پاکستان ٹیم نے 32.4 اوورز میں اپنے 200 رنز مکمل کئے۔ شعیب ملک اور حارث سہیل کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں 201 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی جس کا خاتمہ پاکستانی اننگز کی آخری گیند پر ہوا جب شعیب ملک 112 کے انفرادی سکور پر پیانگیورا کی گیند پر مساکادزا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ شعیب ملک نے کیریز کی آٹھویں سنچری 76 گیندوں پر 12 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے بنائی۔ شعیب ملک نے آخری مرتبہ ستمبر 2009ء میں سنچورین کے مقام پر بھارت کے خلاف 128 رنز بنائے تھے اور اپریل 2010ء میں بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے تھے۔ جس کے بعد مسلسل ناکامی سے دوچار چلے آ رہے تھے۔ حارث سہیل نے زمبابوے کے خلاف جارحانہ کھیل پیش کیا۔ انہوں نے 66 گیندوں پر 6 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 89 رنز بنائے۔ پہلی اننگز کے پچاس اوورز مکمل ہوئے تو پاکستان کا تین وکٹوں کے نقصان پر سکور 375 رنز تھا جو قذافی سٹیڈیم کی تاریخ کا سب سے بڑا سکور ہے۔ زمبابوے کی جانب سے باولنگ میں اوتسیا نے 63 رنز کے عوض دو جبکہ پینین گارا کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔ جواب میں ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز سیباندا اور سکندر رضا نے کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے 9.4 اوورز میں سکور 56 پر پہنچایا تو اس موقع پر سکندر رضا پاکستانی فاسٹ باولر انور کی گیند پر حفیظ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ سکندر نے 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 36 رنز سکور کیے۔ 65 کے ٹوٹل پر زمبابوے کو دوسرا نقصان سیباندا کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ وہاب ریاض نے اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کر کے پویلین کی راہ دکھا دی۔ مساکادزا اور کپتان ایلٹن چگمبورا کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں 124 رنز بنے۔ زمبابوے کا سکور 189 پر پہنچا تو تیسری وکٹ مساکاڈزا کی گری انہوں نے 73 گیندوں پر 4 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 73 رنز سکور کیے اور شعیب ملک کی گیند پر حماد اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ زمبابوے کی چوتھی وکٹ سین ولیمز کی گری انہوں نے 36 رنز بنائے انہیں وہاب ریاض نے وکٹ کیپر سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔ زمبابوے ٹیم کے کپتان ایلٹن چگمبورا نے کیرئر کی پہلی سنچری 89 بالز پر 9 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے مکمل کی۔ سنچری مکمل کرنے کے بعد زمبابوین کپتان نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے محمد سمیع کو ایک اوور میں تین چھکے اور ایک چوکا لگایا تاہم اگلے اوور میں وہاب ریاض نے چگمبورا کو کلین بولڈ آؤٹ کر کے پویلین کی راہ دکھا دی۔ چگمبورا نے 117 رنز بنائے جس میں 10 چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔ زمبابوے ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 334 رنز سکور کیے۔ موٹوبامی اور اوتسیا نے 21، 21 رنز سکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے باؤلنگ میں وہاب ریاض نے 47 رنز کے عوض تین کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ انور علی نے 81 رنز دیکر ایک جبکہ شعیب ملک نے 33 رنز دیکر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا میچ 29 مئی کو قذافی سٹیڈیم میں کھیلا جائیگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے زمبابوے کے خلاف ون ڈے میچ جیتنے پر قومی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ 

لاہور (سپورٹس رپورٹر + نمائندہ سپورٹس + نامہ نگار) ہوم گرائونڈ پر چھ سال 4 ماہ بعد پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں پاکستانی بیٹسمینوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قذافی سٹیڈیم کی تاریخ کے کئی ریکارڈ توڑ ڈالے۔ محمد حفیظ اور اظہر علی نے 170 رنز کی اوپننگ پارٹنر شپ قائم کرکے ہم وطن سلمان بٹ اور کامران اکمل کا 151 رنز کی اوپننگ پارٹنر شپ کا ریکارڈ توڑ کر اپنے نام کرلیا۔ اظہر علی 79 اور محمد حفیظ 86 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے جبکہ دو سال بعد قومی ٹیم کا حصہ بننے والے شعیب ملک اور حارث سہیل نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں پاکستان کا مجموعی سکور 375 رنز بنا کر سری لنکا کا قذافی سٹیڈیم میں 357 رنز کا ریکارڈ توڑ دیا۔ جبکہ شعیب ملک اور حارث سہیل نے تیسری وکٹ کیلئے 201 رنز کی پارٹنر شپ قائم کرکے قذافی سٹیڈیم میں تیسری وکٹ کیلئے دوسری بڑی شراکت داری قائم کرلی جبکہ قذافی سٹیڈیم میں تیسری وکٹ کیلئے سب سے بڑی شراکت داری آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ اور رکی پائونٹنگ نے 1999ء میں 213 رنز کرکے قائم کی تھی۔ 375 رنز کا ٹوٹل ملکی گرائونڈ میں کسی بھی ٹیم کے خلاف ون ڈے میچوں میں بنایا گیا سب سے بڑا جبکہ دنیا بھر کی کسی بھی گرائونڈز میں بنایا جانے والے دوسرا بڑا سکور ہے۔ پاکستانی ٹیم کا کسی بھی ٹیم کے خلاف دنیا بھر کی گرائونڈز میں بنایا جانے والا سب سے بڑا سکور 21جنوری 2010کو دمبولا بنگلہ دیش کی ٹیم کے خلاف بنایا گیا تھا جس میں پاکستان نے 7وکٹوں کے نقصان پر 385رنز بنائے تھے۔ قذافی سٹیڈیم لاہور نے 6 سال چار مہینے بعد 59ویں انٹرنیشنل میچ کی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ اس سے قبل قذافی سٹیڈیم لاہور میں 58 انٹرنیشنل ایک روزہ میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 29 میچز میں پاکستان ٹیم نے کامیابی اپنے نام کر رکھی تھی جبکہ 18 میچز میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ قذافی سٹیڈیم میں پاکستان کے اعجاز احمد کو ون ڈے میں سب سے بڑی 139 رنز کی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس میدان میں سب سے بڑا ٹوٹل357 رنز بنانے کا اعزاز سری لنکا کے پاس تھا جبکہ کم سے کم 75 سکور پاکستان کا رہا۔ قذافی سٹیڈیم میں آخری ایک روزہ انٹرنیشنل میچ 24 جنوری 2009ء کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ شعیب ملک نے قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیئے تھے۔ پہلے ون ڈے کرکٹ میچ کے لئے لاہور پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے اور اس موقع پر 9 ہزار اہلکاروں کو سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا۔ سپیشل برانچ‘ حساس ادارے کے اہلکاروں کے علاوہ رینجرز نے بھی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ کرکٹ میچ شروع ہونے سے قبل حساس ادارے اور پولیس کے اہلکاروں نے قذافی سٹیڈیم اور اس سے ملحقہ جگہوں پر سرچ اینڈ سویپ آپریشن کیا۔ سکیورٹی اداروں نے میچ شروع ہونے سے 6 گھنٹے قبل ہی نشتر سپورٹس کمپلیکس کا چارج سنبھال کر پورے علاقے کا سرچ آپریشن مکمل کیا۔ بم سپوزل عملہ اور سپیشل برانچ کے اہلکاروں نے سراغ رساں کتوں کے ساتھ پورے قذافی سٹیڈیم اور ارد گرد کے علاقے کی تلاشی لی۔ پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ کو دیکھنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد بارہ بجے ہی قذافی سٹیڈیم پہنچنا شروع ہو گئی تھی تاہم پولیس کی جانب سے نشتر سپورٹس کمپلیکس کی کلیئرنس کے بعد شائقین کو نشتر سپورٹس کمپلیکس میں داخلے کی اجازت دی گئی۔ کسی بھی پاکستانی بلے باز نے پچاس سے کم سکور نہیں کیا۔ اس سے پہلے 25 جون 2008ء میں بھارت نے کراچی سٹیڈیم میں ہانگ کانگ کیخلاف 374 رنز سکور کئے تھے۔ اسی روز ایشیا کپ کے لاہور میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں سری لنکا نے قذافی سٹیڈیم میں بنگلہ دیش کو 357 رنز کا ہدف دیا تھا۔ ویسٹ انڈیز نے بھی اکتوبر 1987 میں کراچی کی گرائونڈ میں 360 رنز سکور کئے تھے۔ دسمبر 2005ء میں پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 353 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف بنایا تھا۔ بھارت مارچ 2004ء میں کراچی سٹیڈیم میں پاکستان کیخلاف 349 رنز سکور بناچکا ہے۔ اس مجموعے کے جواب میں پاکستان نے 344 رنز سکور کئے تھے۔ 

ای پیپر-دی نیشن