سپریم کورٹ نے علی ظفر ایڈووکیٹ کیخلاف اظہار وجوہ کے نوٹس کے جواب کیلئے 9 جون تک مہلت دیدی
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے سینئر قانون دان علی ظفر ایڈووکیٹ کے خلاف اظہار وجوہ کے نوٹس کے جواب کیلئے 9 جون تک مہلت دے دی جبکہ علی ظفر نے عدالت کو بتایا ہے انہوں نے 25 مارچ 2015 ء کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے اور 31 مارچ 2015 کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل دائر کی جاچکی ہے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ علی ظفر کی جانب سے عبدالحفیظ پیرزادہ نے عدالت کو بتایا ان کے موکل علی ظفر گذشتہ رات بیرون ملک سے واپس آئے اور وہ خود کمشن کی کارروائی کی وجہ سے مصروف رہے۔ جواب تیار نہیں کر سکے ہیں۔ بہتر ہو گا دو ہفتے دے دیئے جائیں جس پر عدالت نے کہا پہلے کافی وقت دے چکے اس لیے اب مزید وقت نہیں دیں گے۔