سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی رپورٹ مسترد، جون میں واپس آ رہا ہوں: طاہرالقادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹورنٹو کینیڈا سے ویڈیو لنک پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی مضحکہ خیز اور انصاف کا خون ہے۔ہمیں نواز شریف ،شہباز شریف ،رانا ثناء اللہ، آئی جی اور توقیر شاہ کے سانحہ ماڈل ٹائون میں براہ راست ملوث ہونے کے حوالے سے رتی برابر بھی شک نہیں۔ مضحکہ خیز رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، انصاف لینے سڑکوں پر آ گئے ،اپنا یہ حق انصاف ملنے تک استعمال کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ افواج پاکستان، سکیورٹی اداروں اور پوری قوم کے علم میں لارہا ہوں کہ شریف سلطنت پاکستان میں داعش کا راستہ ہموار اور آپریشن ضرب عضب کی قربانیوں کو ضائع کرنے کے راستے پر چل رہی ہے۔ جب تک یہ حکمران مسلط رہیں گے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔سلطنت شریفیہ کا سیاسی وجود پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے جون میں پاکستان آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے سے قبل لندن میں دہشت گردی کے خلاف لکھی جانیوالی اپنی 25کتابوں میں سے 15 کتابوں کی تقریب رونمائی کی تقریب میں شرکت کرونگا۔ انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی سلمان ڈمی کردار ہے جسے فرار بھی انہی حکمرانوں نے کروایا ،ڈاکٹر توقیر شاہ جو سانحہ ماڈل ٹائون کا اہم کردار ہے، اسے ڈبلیو ٹی او میں سفیر بنوادیا گیا۔سانحہ ماڈل ٹائون میں ملوث تمام ملزمان کو اہم عہدوں پر فائز کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیل کرنے یا ایسی پیشکش پر غور کرنے اور ڈیل کے جھوٹے الزام لگانے والے پر اللہ کی لعنت ہو، ہمیں خریدنا تو دور کی بات حکمران ہمارے غریب شہید کارکنوں کے لواحقین کو کروڑوں اربوں کی آفر دینے کے باوجود نہ خرید سکے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو ڈسکہ کا واقعہ نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 21 مئی سے شروع ہونیوالا احتجاج جون کے وسط تک 40 شہروں میں جاری رہیگا، واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا۔