رحیم یار خان اور شجاع آباد میں تیزاب پھینکنے سے پانچ خواتین، کمسن بچے سمیت 7 افراد جھلس گئے، وزیراعلیٰ کا نوٹس
رحیم یارخان + شجاع آباد (کرائم رپورٹر+ آئی این پی) رشتہ نہ دینے کی رنجش پر سابقہ منگیتر نے گھر میں گھس کر کمسن بچے سمیت 3 خواتین پر تیزاب انڈیل دیا۔ موضع فاضل پور کے عبدالصمد کا رشتہ جاوید کی ہمشیرہ صدومائی سے طے ہوا تھا جو بعد ازاں ناچاقی پر ختم کردیا گیا جس کی رنجش پر ملزم عبدالصمد نے جاوید کے گھر میں گھس کر اس کی والدہ چنن مائی، بیوی رخسانہ، ہمشیرہ صدومائی اور4 سالہ جمشید پر تیزاب انڈیل دیا اور موقع سے فرارہوگیا۔ تیزاب کے باعث تینوں خواتین اور 4 سالہ جمشید جھلس کر زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی ہیلتھ سنٹر منتقل کیا گیا جبکہ حالت تشویشناک ہونے پر جمشید کو طبی امداد کیلئے بہاولپور ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے ملزم عبدالصمد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔ شجاع آباد سنگدل باپ نے گھریلو ناچاقی پر بیٹی، بیوی سمیت گھر آئے مہمان پر تیزاب پھینک دیا، تینوں متاثرہ افراد کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا واقعہ کا نوٹس، آئی جی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز راجہ رام میں گھریلو ناچاقی پر شوہر نے طیش میں آکر بیوی بیٹی اور گھر آئے مہمان پر تیزاب پھینکا۔ ملزم وقوعہ کے بعد فرار ہوگیا۔ دوسری طرف ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے تینوں افراد کے منہ پر تیزاب پھینکا گیا جس سے تینوں کا منہ جھلس گیا زخمیوں میں دو خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔
تیزاب گردی