طاقت کے توازن کیلئے ایٹمی دھماکے ضروری تھے : گورنر پنجاب : ہماری ٹیکنالوجی بھارت سے بہتر ہے : رفیق تارڑ
لاہور (خصوصی رپورٹر) 14اگست1947ءکے بعد 28مئی 1998ءہماری قومی تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ پاکستان کو عالم اسلام کی قوت و شوکت کا مرکز بنانے کے خواہشمند تھے۔ پاکستان کا ایٹمی طاقت بننا دراصل قائداعظمؒ کی اسی خواہش کی تکمیل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے سے بھارت کے مذموم عزائم خاک میں مل گئے اور ایٹمی طاقت نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا۔ ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے۔ جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ نظریاتی سرحدوں کا تحفظ بھی بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں ”یوم تکبیر“ کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران کیا۔ اس تقریب کا اہتمام نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ تقریب کی صدارت تحریک پاکستان کے مخلص کارکن، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے کی جبکہ مہمان خاص گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ تھے۔ اس موقع پر نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین کرنل(ر) جمشید احمد ترین، وائس چیئرپرسن نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ بیگم مجیدہ وائیں، چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف، جسٹس (ر) آفتاب فرخ، چودھری نعیم حسین چٹھہ، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد، میجر جنرل (ر) راحت لطیف، ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، ڈاکٹر ایم اے صوفی، رﺅف طاہر، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق، علامہ احمد علی قصوری، رانا محمد اقبال خان، غزالہ شاہین، مولانا محمد شفیع جوش، محمد یٰسین وٹو، اساتذہ¿ کرام، طلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغازتلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبول اور قومی ترانہ سے ہوا۔ حافظ محمد عمر اشرف نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ¿ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیئے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا 11مئی 1998ءکو بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے تو بھارتی رہنماﺅں کی گز گز لمبی زبانیں پاکستان کو مطعون کرنے لگیں اور دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ دو ہفتے سے زائد ہندو رہنماﺅں کی ہرزہ گوئی سن کر بالآخر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ 28مئی 1998ءکو بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے بھی ایٹمی دھماکے کر دیئے۔ اس کے بعد بھارتی قیادت نے پہلی دفعہ سنجیدگی سے پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہماری ٹیکنالوجی بھارت سے بدرجہا بہتر ہے اور کسی میں ہمت نہیں کہ میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں ہی چین کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ بھی حل ہو گا۔ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں مجید نظامی مرحوم کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ انہوں نے ملک محمد رفیق رجوانہ کو گورنر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایک عوامی کارکن کو پنجاب کا گورنر بنایا۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا 14 اگست 1947ءکے بعد 28مئی 1998ءہماری قومی تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ یوم تکبیر تجدید عہد کا دن بھی ہے۔ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان پر ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے بڑا دباﺅ تھا۔ نئی نسل تحریک پاکستان اور اس ملک کی خاطر دی جانیوالی قربانیوں کو بھولتی جارہی تھی ایسے میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کا نوجوان نسلوں کی نظریاتی تعلیم و تربیت کے حوالے سے کام ایک بہت بڑی خدمت ہے۔ یہ صدقہ جاریہ اور نئی نسلوں کیلئے تحفہ ہے۔ نظریہ کے بغیر کوئی بھی آگے نہیں چل سکتا۔ بھارتی ایٹمی دھماکوں کے بعد بڑی مشاورت اور بحث و مباحثہ کے بعدایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے ایٹمی دھماکے کرنا ضروری تھا۔ ہم بھارت کے ساتھ تمام مسائل گفت و شنید سے حل کرنے کے خواہاں ہیں اور ان میںسب سے اہم مسئلہ کشمیر ہے۔ جب تک یہ مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہو جاتا بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے۔ آج مجید نظامی مرحوم بہت یاد آرہے ہیں، جابر سلطان کے سامنے کلمہ¿ حق کہنا بہترین جہاد ہے، پر انہوں نے بھرپور عمل کیا۔ نائن الیون کے بعد پرویز مشرف نے ایک میٹنگ میں مجید نظامیؒ سے کہا اگر آپ میری جگہ ہوتے تو کیا فیصلہ کرتے، اس پر مجید نظامیؒ نے کہا خدانخواستہ میں آپ کی جگہ کیوں ہوتا۔ گورنر پنجاب نے کہا میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کا ادنیٰ کارکن ہوں۔ میں پکا مسلم لیگی اور اس جماعت سے وابستہ ہوں جو اصل مسلم لیگ ہے۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا پاکستان کا ایٹمی قوت بننا اللہ تعالیٰ کا ہم پر انتہائی فضل و کرم ہے۔ یوم تکبیر کو معمولی یوم نہیں سمجھنا چاہئے بلکہ یہ پاکستان کی آزادی کے بعد سب سے بڑایوم ہے۔ ممتاز مسلم لیگی رہنما اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف نے کہا ہماری قومی تاریخ میں یوم آزادی کے بعد یوم تکبیر ایک تاریخ ساز دن ہے کیونکہ اس دن ہمیں لاکھوں جانوں کی قربانی کے عوض حاصل ہونے والی آزادی کے مستقل تحفظ کی ضمانت مل گئی۔ جس طرح ایٹمی دھماکوں سے بھارتی مذموم عزائم درہم برہم ہو گئے تھے اسی طرح اقتصادی دھماکہ سے بھارتی عزائم ناکام بنانا ہوں گے۔ شاہد رشید نے کہا میاں نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے سے پوری قوم اور ملت اسلامیہ میں نیا جوش و جذبہ پیدا ہو گیا تھا۔ میاں نوازشریف کی جلاوطنی کے دوران جناب مجید نظامی مرحوم کی قیادت میں ہر سال ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں یوم تکبیر منایا جاتا تھا۔ یوم تکبیر یوم عزم ہے۔ تقریب کے آخر میں محمد رفیق تارڑ نے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کو یادگاری شیلڈ دی۔
لاہور(خصوصی رپورٹر)یوم تکبیر درحقیقت پاکستانی قوم اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یوم افتخار ہے۔ ایٹمی دھماکوں کی بدولت پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہو گیا، اب کسی دشمن میں جرا¿ت نہیں اس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں ایٹمی دھماکہ کرنے کا شرف عطا فرمایا تھا اور اب معاشی دھماکہ کرنے کا اعزاز بھی ہماری حکومت کو ہی حاصل ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظم لاہور میں ”یوم تکبیر“ کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے شرکاءکے نام اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعظم نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس دن پاکستان عالم اسلام کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بنا تھا۔ لہٰذا ہمیں یہ دن پاکستان کی وحدت اور سلامتی کے عہد کی تجدید کرتے ہوئے پورے جوش و جذبے سے منانا چاہئے۔ میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں 11 مئی 1998ءکو بھارت کے ایٹمی دھماکوں نے جنوب مشرقی ایشیا میں طاقت کا توازن درہم برہم کر دیا تھا۔ بھارت کے جارحانہ عزائم میں اس قدر شدت پیدا ہو گئی تھی کہ اس نے نہ صرف آزاد کشمیر میں اپنی فوجیں داخل کر دینے کے مذموم ارادے ظاہرکرنا شروع کر دیئے بلکہ اس مقصد کے لیے بھاری تعداد میں افواج کنٹرول لائن پر پہنچانا شروع کر دی تھیں۔ بھارت کے وزیر دفاع نے یہ اعلان بھی کر دیا کہ اب بھارتی فوج کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کر دیا جائے گا۔ ان اعصاب شکن حالات میں ہم نے اہل رائے سے مشاورت کا عمل شروع کیا کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب کیسے دیا جائے اور دھماکے نہ کرنے کے لیے جس عالمی دباﺅ کا سامنا ہے اس سے کیسے نمٹا جائے۔ خوش قسمتی سے پوری قوم کے جذبات اور خیالات کی وجہ سے مجھے حوصلہ افزا صورت حال نظر آئی اور ہم نے پاکستان کے عظیم تر مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا اور اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 28 مئی 1998ءکو پاکستان ایٹمی طاقت بن گیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا مجھے اچھی طرح یاد ہے میری جلاوطنی کے زمانے میں بھی نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے تحت یوم تکبیر باقاعدگی سے منایا جاتا رہا اور ان تقاریب میں میرا انتہائی اچھے الفاظ میں تذکرہ کیا جاتا تھا جس کے لیے میں تہہ دل سے ممنون ہوں۔ الحمدﷲ! آج پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کے مسئلے پر یک جان اور یک زبان ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف جاری ”آپریشن ضرب عضب“ بے مثال کامیابیاں حاصل کر رہا ہے اور مادرِ وطن کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کی خاطر پاک فوج کے افسر اور جوان اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں تاکہ ہمارا حال اور ہماری نئی نسل کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا آج اس اہم دن کے موقع پر میں ”چائنا پاکستان اکنامک کاریڈور“ کا تذکرہ کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا پاکستان کا دفاع مضبوط بنانے کےلئے اسے اقتصادی لحاظ سے بھی مضبوط بنانا ہو گا۔ اقتصادی راہداری کا منصوبہ اسی جانب ایک اہم قدم ہے۔ میں پوری دیانتداری سے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں اقتصادی راہداری کے اس منصوبے کے ثمرات پاکستان کے ہر علاقے کے لوگوں تک پہنچیں گے۔ انشااﷲ! ہم عوام کی تائیدوحمایت کی بدولت پاکستان کو ایک جدید ترقی یافتہ ملک بنانے کے اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ پاکستان پائندہ باد۔
نوازشریف پیغام