پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل ساڑھے3 روپے لٹر مہنگا، اضافہ مسترد کرتے ہیں، واپس لیا جائے، سیاسی مذہبی رہنما
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + خبر نگار) حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔ پٹرول، مٹی کے تیل، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 3.50 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.51 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3.57 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 6.19 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7.91 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6.53 روپے، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 13.25 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7.62 روپے اضافے کی سفارش کی تھی مگر وزیراعظم نواز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم رکھنے کے لئے 6 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے جس کے بعد قیمتوں میں اوگرا کی طرف سے کی گئی سفارش کے مطابق اضافہ نہیں کیا گیا۔ اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 77.79 روپے فی لٹر ہوگئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں 6 روپے 80 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 91 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 53 پیسے اضافے کی سمری بھجوائی تھی تاہم وزیراعظم نے تمام تر بوجھ صارفین پر منتقل نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسحاق ڈار کے مطابق حکومت پٹرولیم مصنوعات پر تقریباً 6 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔ وزیر خزانہ کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 87 روپے 12 پیسے، لائٹ ڈیزل 61 روپے 51 پیسے اور ہائی اوکٹین کی قیمت 83 روپے 81 پیسے میں دستیاب ہوگا جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 64 روپے 94 پیسے فی لٹر ہوگی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج یکم جون سے ہوگیا ہے۔
لاہور/اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + آئی این پی) سیاسی و مذہبی جماعتوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو حکومت کا عوام کیلئے رمضان المبارک کا مہنگائی ’’تحفہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے حکو مت غر یبوں کا خون نچوڑنے کی پالیسی پر گامزن ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ منی بجٹ ہے، حکمران غریب عوام پر رحم کریں اور آئے روز غریبوں پر مہنگائی کے بم برسانے کی بجائے انکو ریلیف دیا جائے، عوام کی بات کرنیوالی حکومت عوام سے نہ جانے کس جرم کا انتقام لے رہی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، صوبائی آرگنائزر چوہدری محمد سرور، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمودالرشید نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا پہلے ہی بدتر ین مہنگائی کا سامنا کرنیوالی عوام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکمرانوں کا ظالمانہ اقدام ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ہم اسکے خلاف اسمبلی میں شدید احتجاج کریں گے اور حکومت کو مجبور کیا جائیگا وہ اضافے کو فوری طور پر واپس لیں۔ (ق) لیگ کے صدر شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے بھی اضافے کو مستردکرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا اس اضافے کو فوری واپس لیا جائے اور قوم پر ظالمانہ اقدام کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف خان کھوسہ اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے رمضان المبارک سے قبل ہی عوام کیلئے مہنگائی کا طوفان آئیگا، سمجھ نہیں آتی حکمران آئے روز مہنگائی کر کے قوم سے کس جرم کا انتقام لے رہے ہیں؟پارلیمنٹ میں اس اضافے کے خلاف شدید احتجاج کر ینگے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور ترجمان مولانا امجد خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو حکومت کا ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا حکومت فوری طور پر اس اضافے کو واپس لے ورنہ ہم اسکے خلاف عوامی سطح اور پار لیمنٹ میں شدید احتجاج کر یں گے۔ سنی تحر یک کے سر براہ ثروت اعجاز قادری نے کہا عوام کی خدمت کا نعرہ لگانیوالے حکمرانوں نے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رمضان سے قبل اضافے کر کے اصل میں غر یبوں کو مہنگائی کا تحفہ دیا ہے جو انتہا ئی ظلم ہے وزیر اعظم نوازشر یف فوری طور پر اس اضافے کوواپس لیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سر براہ شیخ رشید احمد اور مسلم لیگی لیڈر میاں محمد آصف نے کہا حکو مت کا پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان غر یبوں کیلئے کسی ڈرون حملے سے کم نہیں ہے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا موجودہ حکومت کے عوام کو ریلیف دینے کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ رمضان سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافہ سے مہنگائی کا سیلاب آئے گا جس کے سامنے بند باندھنا ممکن نہیں ہوگا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں ابھی تک اضافہ نہیں ہوا اس لئے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا کوائی جواز نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پٹرول کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا یہ اضافہ ’’آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات‘‘ کا نتیجہ ہے۔ عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان واحد ملک ہے جہاں ڈیزل کے فی لیٹر پر 36 فی صد ٹیکس لیا جا رہا ہے،جو عوام سے ظلم اور زیادتی ہے۔ عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی،خرم نواز گنڈا پور نے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔