مغربی بنگال: علامہ اقبال کو بعد از مرگ ترانۂ ہند کے اعزاز سے نوازا گیا
نئی دہلی (نیٹ نیوز + بی بی سی) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے ’سارے جہاں سے اچھا‘ کے تھیم پر منعقدہ ’جشنِ اقبال‘ کے پہلے دن شاعر مشرق علامہ اقبال کو بعد از مرگ ’ترانۂ ہند‘ کے اعزاز سے نوازا ہے۔ اقبال کے لیے یہ اعزاز ان کے پوتے ولید اقبال نے قبول کیا، پروگرام کی نظامت اپنے زمانے کے معروف اداکار رضا مراد نے کی۔ مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے تین روزہ پروگرام ’جشنِ اقبال‘ کا آغاز جمعہ کو ہوا تھا۔ ولید اقبال نے اپنے دادا کو دیا جانے والا اعزاز قبول کرتے ہوئے کہا: ’ترانہ سارے جہاں سے اچھا آج بھی اسی قدر مقبول ہے جس قدر تخلیق کیے جانے کے وقت تھا۔ انہوں نے سارے جہاں سے اچھا کا جو خواب دیکھا اور اپنے کلام میں جو کچھ لکھا اس کے اثرات آج کے پاکستان اور بھارت پر بھی اسی طرح مرتب ہونے چاہئیں کہ ان کے تعلقات بھی سارے جہاں سے اچھے ہوں، یہ نظم متحدہ ہندوستان کے لیے تخلیق کی گئی تھی۔‘ اس موقع پر وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو اکیڈمی کی جانب سے ’پاسبان اردو‘ کا خطاب دیا گیا۔ انہوں نے اردو کو ریاست میں آئینی طور پر سرکاری زبان کا درجہ دیا اور اکیڈمی کا سالانہ بجٹ 80 لاکھ سے بڑھا کر 10 کروڑ کردیا۔ بی بی سی کے مطابق ممتا بینرجی نے پاکستان بھارت کے باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کی وکالت تو کی ہی مگر عالیہ یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے قیام اور علامہ اقبال کے اعزاز میں ایک چیئر قائم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔ ولید اقبال نے کہا کہ ادبی و ثقافتی تقریبات سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب سے جانے کا موقع ملے گا اس سے باہمی تعلقات میں قربت پیدا ہو گی۔ بی بی سی کے مطابق ولید نے کہا: ’میرے دادا جان علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب ضرور دیکھا تھا لیکن وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ دونوں ممالک کا باہمی تعلق سارے جہاں سے اچھا ہو۔‘ اردو اکیڈمی میں اقبال کی نایاب تصاویر کی نمائش بھی کی گئی ہے۔ اس دوران سیمینار میں اقبال کی زندگی اور کام پر تحقیقی مقالے پڑھے گئے۔