چیئرمین نادرا کو باہر بھیج دیا گیا، حکومت نہیں چا ہتی ایاز صادق کے حلقے کی واضح رپورٹ آئے: عمران
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نادرا کا رویہ تشویش ناک ہے‘ خیبر پی کے میں الیکشن کمشن نے ٹھیک سے ذمہ داریاں ادا نہیں کیں‘ رانا ثناءاللہ 100 لوگوں کو مار کر دوبارہ وزیرقانون بن گئے ہیں‘ 39 حلقوں میں نادرا نے فرانزک رپورٹ دی اور این اے 122 میں نادرا نے سپلیمنٹری رپورٹ دی۔ نادرا پر پریشر ڈالا جا رہا ہے‘ حامد میر نے آج واضح بتایا کہ چاروں صوبوں میں دھاندلی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ این اے 122 میں نادرا کا رویہ انتہائی تشویشناک رہا ہے۔ ہم نے نادرا کو تصدیق کے لئے 26 لاکھ روپے دیئے لیکن رپورٹ ہمیں بروقت نہیں دی گئی۔ 39 حلقوں میں فرانزک رپورٹ دی گئی ہمارے مطلوبہ حلقے این اے 122 میں سپلیمنٹری رپورٹ دی گئی جس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نادرا پر پریشر ڈالا جا رہا ہے، نادرا چیئرمین کو بیرون ملک بھیج دیا گیا ہے۔ حکومت نہیں چاہتی کہ ایاز صادق کے حلقے کی واضح رپورٹ سامنے آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج حامد میر اور نجم سیٹھی کی جرح کے دوران بہت سی چیزیں کھل کر سامنے آئی ہیں۔ حامد میر نے عدالت کو ایکسٹرا بیلٹ پیپر دیئے جو ان کے پاس نہیں ہونے چاہئیں تھے، انہوں نے چاروں صوبوں میں ہونے والی دھاندلی کا بتایا۔ نجم سیٹھی نے بتایا ہے کہ 26 اپریل 2013ءکے بعد نگران کابینہ کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی تھی۔ الیکشن کے فوراً بعد رائے ونڈ اور ماڈل ٹاﺅن سے احکامات آنا شروع ہو گئے تھے۔ نجم سیٹھی کو نوازنے کے لئے حکومت نے ان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنایا، ان کی بھانجی کو خواتین کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی بنایا گیا۔ خیبر پی کےمیں بدانتظامی ہونا الیکشن کمشنکی کمزوری ہے۔ انتخابات کرانا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔ الیکشن کمشننے جو چیزیں حکومت سے طلب کیں وہ ہم نے مہیا کیں۔ الیکشن کمشنخیبر پختونخواہ اپنی ذمہ داریاں ٹھیک سے ادا نہیں کر سکا۔ پنجاب میں 100 لوگوں کا قتل کر کے رانا ثناءاللہ پھر سے صوبائی وزیر قانون بن گیا ہے ہم نے پولیس کے معاملات میں کبھی بھی مداخلت نہیں کی جس طرح دوسرے صوبے کر رہے ہیں۔ نادرا اپنی رپورٹ میں ایاز صادق کو بچارہاہے۔ پیشی کے موقع پر چیئرمین نادرا بیرون ملک چلے گئے ہیں، چیئرمین نادرا پر دباﺅ ڈالا جا رہاہے، کہیں این اے 122 کا نتیجہ نہ آجائے۔ ٹریبونل کے جج سے درخواست کی ہے کہ وہ این اے 122 کے حلقے کے کیس کی روز کی بنیاد پر سماعت کریں۔ خیبر پی کے میں بہت بڑا الیکشن ہوا، الیکشن کمشن کو تیاری کرنی چاہئے تھی، ڈویژن بائی ڈویژن انتخاب کراتے، خیبر پی کے حکومت اس حوالے سے رپورٹ جاری کرے گی۔ میاں افتخار پر مقامی لوگوں نے ایف آئی آر درج کرائی، پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، میاں افتخار کے معاملے پر انصاف ہو گا کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ شاہد حامد کی 80فیصد باتوں کی جوڈیشل کمشناجازت نہیں دیتا،حامد میر نے جوڈیشل کمشنمیں بتا دیا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ ٹربیونل کے جج سے درخواست کرتا ہوں کہ ہم نے دو سال تک انتظار کیاجلد این اے 122 کا فیصلہ سنائیں۔ شریف برادران کا اختیار ہوتے ہوئے شفاف انتخابات کا ہونا کیسے ممکن ہے، خیبرپی کے میں بلدیاتی انتخابات کی ذمہ داری الیکشن کمشنکی تھی ہماری نہیں، الیکشن کمشننے ٹھیک سے تیاری نہیں کی تھی،84ہزار امیدوار مدمقابل تھے، ایک دن میں اتنے بڑے پیمانے پر انتخابات کرانا ممکن نہیں تھا، بہت سارے لوگ ووٹ ڈالنے سے محروم رہے، الیکشن کمشن کو چاہیے تھا کہ وہ ڈویژن کی سطح پر انتخابات کرالیتے۔ کسی بھی صوبے میں چلے جائیں، خیبر پی کے جیسا کوئی صوبہ نہیں، ہم اپنی پولیس میں مداخلت نہیں کرتے۔ تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اپنی حکومت کو سمجھائیں کہ وہ چیئرمین نادرا پر دباﺅ نہ ڈالے اور این اے 122 سے متعلق ٹربیونل کا فیصلہ آنے دیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) کے رہنما عمران خان فوبیا کے شکار ہوچکے ہیں جھوٹ اور غلط بیانی مسلم لیگی رہنماﺅں کا وطیرہ بن چکی ہے۔ عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ خیبرپی کے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کسی کو بھی دھاندلی کی شکایت ہے تو تحقیقات میں تمام حریفوں کی مددکریں گے۔
عمران