’’بے نظیر قتل کیس‘‘ خفیہ ادارے کے سابق آپریٹر کا شہادت دینے سے انکار
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کیقتل کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ خفیہ ادارے کے سابق آپریٹر اسماعیل نے زندگی کو درپیش خطرے کے پیش نظر شہادت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کنٹریکٹ پر ملازم تھا اور اب الگ ہو چکا ہے اس پر ایف آئی اے کے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر چوہدری محمد اظہر نے اسے منحرف قرار دے کر ترک کر دیا جبکہ خصوصی عدالت کے جج نے ملزم شیر زمان کی گرفتاری عمل میں لانے والے سب انسپکٹر پولیس ڈیرہ اسماعیل خان سونے خان کی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں اس کی شہادت کلوز کر دی جس کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد بینائی سے محروم‘ معذور اور بستر مرگ پر ہے اس کی 2008ء کی تحریری شہادت کی تصدیق اسی کے ساتھ کام کرنے والے کسی سرکاری ملازم سے کرائی جائے گئی خصوصی عدالت میں ابھی تک نیویارک میں امریکی لابیسٹ صحافی مارک سیگل کی وڈیو لنک کے ذریعے شہادت قلمبند کرنے کے انتظامات کے بارے میں وزارت داخلہ اسلام آباد کی طرف سے رپورٹ موصول نہیں ہوئی، سماعت کے موقع پر ضمانت پر رہا دو پولیس افسر سعود عزیز اور خرم شہزاد حاضر تھے خصوصی عدالت کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے سماعت 4 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مزید پانچ گواہوں کو شہادت کے لیے طلب کرلیا۔