• news

پرویز خٹک، وفاق کا بجلی بقایا جات کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لیجانے کا فیصلہ

پشاور (آئی این پی+ بیورو رپورٹ) وفاقی حکومت سے خیبر پی کے کے مطالبات کے حوالے سے صوبائی حکومت اور متعلقہ وفاقی وزراء کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا خیبر پی کے کے بجلی کے خالص منافع اور بقایا جات کی مد میں وفاقی حکومت کے ذمے واجب الادا رقوم کی ادائیگی کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، خیبر پی کے میں لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کیلئے پیسکو بجلی کی یومیہ پیداوار میں صوبے کے حصے سے کوئی کٹوتی نہیں کرے گا اور کسی بھی فیڈر پر اضافی بجلی کی دستیابی کی صورت میں یہ بجلی دوسرے فیڈر پر منتقل کرکے صارفین تک پہنچائی جائے گی۔ صوبائی حکومت پیسکو کے ساتھ مل کر صوبے میں بجلی چوروں کے خلاف بھرپور آپریشن کرے گی اور پیسکو بجلی چوری کے ذمہ دار اپنے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی کرے گا۔ یہ فیصلے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی صدارت میں خیبر پی کے حکومت اور متعلقہ وفاقی وزراء کے اجلاس میں کئے گئے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر برائے قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، متعلقہ صوبائی وزرائ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا و متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں، چیئرمین واپڈا، پیسکو چیف، ایف بی آر حکام اور دیگر اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے صوبے کے حقوق سے متعلق مطالبات پیش کئے جن میں لوڈ شیڈنگ، بجلی کے خالص منافع اور بقایا جات کی ادائیگی، گیس پر رائلٹی، وفاقی ٹیکسوں میں صوبے کے حصے کی ادائیگی، صنعتوں کیلئے گیس سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت ، بجلی کے خراب ٹرانسفارمروں کی تبدیلی، بجلی چوری کی روک تھام، نئے ٹرانسفارمروں اور ٹیوب ویلوں، سکولوں اور ہسپتالوں کو بجلی کی فراہمی قابل ذکر ہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کا یہ مطالبہ تسلیم کیا کہ خیبر پی کے کو بجلی کی یومیہ پیداوار میں اس کا 1626میگا واٹ بجلی کا پورا حصہ دیا جائے گا۔ اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ آئندہ صوبے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں وفاقی حکومت کے ساتھ گیس سے متعلق معاملات بھی اٹھائے گئے اور فیصلہ کیا گیا ضلع کرک میں گیس فیلڈز کے ارد گرد کے مکینوں اور گیس کمپنیوں کے درمیان تنازعہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے مشترکہ جرگہ کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کے مطالبے پر قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر نے گیس کے پیداواری علاقوں میں خیبر پی کے کی صنعتوں کیلئے گیس سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت دینے پر آمادگی ظاہر کی۔ 72کلو میٹر کوہاٹ گیس پائپ لائن میں رکاوٹیں دور کرنے اور خیبر پی کے کے جنوبی اضلاع میں آئل ریفائنری کے قیام کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کے مشترکہ لائحہ عمل پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں فرٹیلائزر انڈسٹری کیلئے خیبر پی کے سے گیس کی فراہمی کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن