افغانستان: گیسٹ ہائوس پر حملہ‘ جمہوریہ چیک کی این جی او کے 7 افغان کارکن‘ 2 محافظ ہلاک
کابل (بی بی سی+ اے ایف پی) افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں نے 7 افغان امدادی کارکن اور 2 محافظ ہلاک کر دئیے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے سربراہ عبدالرزاق قادری کے حوالے سے کہا ہے کہ حملہ صوبہ بلخ کے زاری ضلع میں گیٹ ہائوس پر حملہ کیاگیا۔ الزام طالبان پر لگا دیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 7 غیر ملکی امدادی کارکن اور دو محافظ شامل ہیں، ان میں ایک خاتون شامل ہے۔ جب حملہ ہوا سو رہے تھے۔ اے ایف پی کے مطابق تمام کارکن افغان تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ روئٹرز نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے امدادی کارکنوں کا تعلق ’پیپل ان نیڈ‘ نامی تنظم سے ہے جو چیک رپبلک میں قائم ہے۔ یہ حملہ دارالحکومت کابل سے 50 میل جنوب میں پیش آیا۔افغانستان کی وزارت برائے دیہی ترقی اور بحالی کے وزیر محمد داؤد نعیمی نے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے ایک خاتون سمیت نو افراد کو ہلاک کر دیا۔ ان میں دو ڈرائیور، دو محافظ اور پانچ امدادی کارکن شامل ہیں۔پیپل ان نیڈ نامی تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس علاقے میں2002 سے کام کر رہی ہے اور اب یہ اسی علاقے میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر رہی ہے۔طالبان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ ابھی تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں اور واقعے پر فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دے سکتے۔ ایک خاتون بھی مرنے والوں میں شامل امدادی تنظیم ’’پیپل ان نیڈ‘‘ نے سرگرمیاں معطل کردیں عرف غنی کی مذمت حملے کے وقت کارکن سو رہے تھے طالبان ملوث نہیں پولیس طالبان کا فوری ردعمل سے گریز۔ بتایا جاتا ہے جب حملہ ہوا امدادی کارکن سو رہے تھے۔ افغان صدر اشرف غنی ’’پن‘‘ ایف جی او کے ترجمان نے مذمت کی ہے۔