37 ممالک میں 55 ٹریڈ قونصلر سرگرم، دہشتگردی برآمدات میں رکاوٹ ہے: قائمہ کمیٹی تجارت
اسلام آباد (اے پی پی+آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سید شبلی فراز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ سیکرٹری تجارت ارباب شہزاد نے کمیٹی کو بتایا کہ 37 ممالک میں پاکستان کے 55 ٹریڈ قونصلر کام کر رے ہیں، توانائی بحران اور دہشت گردی کے باعث برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہو سکا، سعودی عرب، لبنان، مصر میں مرغی، گائے، بھینس اور بکری کا گوشت برآمد کیا جا رہا ہے، پاکستانی آم کی منڈی برطانیہ، آسٹریلیا اور جاپان تک بڑھ گئی ہے۔ چیئرمین کمیٹی کے سوال کے جواب میں سیکرٹری وزارت نے بتایا کہ ٹریڈ قونصلر میرٹ پر بھرتی کئے جاتے ہیں اس بار لمز یونیورسٹی نے امیدواروں کا ٹیسٹ لیا ہے جی ایس پی پلس ملنے سے یورپ کے لئے تجارت میں 1.7 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ آن لائن کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے برائے تجارت نے بیرون ممالک سے اسلحہ درآمد کی پالیسی پر عملدرآمد میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری تجارت کو ہدایت کی کہ تمام صوبوں کی مشاورت کے بعد متفقہ پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے۔ قائمہ کمیٹی نے این آئی سی ایل سکینڈل میں ملوث افراد کی گرفتاری‘ بیرون ممالک کمرشل اتاثیوں کی تعیناتی اور برآمدات میں اضافے کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ بیرون ممالک سے اسلحہ درآمد کر کے طالبان کو بیچا جاتا ہے۔ وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ ایس آر او پر عملدرآمد میں تاخیر کی وجہ صوبوں سے مشاورت اور کسٹم حکام کی جانب سے فریم ورک کا نہ بنایا جانا ہے۔ بیرون ممالک کمرشل اتاشیوں کی تقرری میں پہلی بار پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ این آئی سی ایل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سعید اسلم راجہ نے بتایا کہ این آئی سی ایل میں ہونے والے گھپلوں میں 84 فیصد رقم وصول کی جا چکی ہے۔