• news

دہشت گردی کیخلاف جنگ سے مجموعی نقصان 107 ارب تک پہنچ گیا، ٹیکسوں میں رعایت سے 665 ارب کا نقصان ہوا

اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس سال 4 ارب 53 کروڑ ڈالر کے نقصانات اٹھائے جبکہ ٹیکسوں میں رعایات دینے کے باعث نقصانات کا حجم 665 ارب روپے ہے۔ اقتصادی سروے کے مطابق 2001ءمیں دہشت گردی کے خلاف خطے میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک پاکستان کے جنگ کے باعث مجموعی نقصانات 107 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ مالی سال 2014-15ءمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی لاگت کے حوالے سے برآمدات میں 0.73 بلین ڈالر‘ انفراسٹرکچر 0.50 بلین ڈالر‘ سرمایہ کاری میں 0.09 بلین ڈالر‘ ٹیکس میں 2 بلین ڈالر کے نقصانات ہوئے۔ اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث 41 ارب 15 ارب روپے اور آزادکشمیر میں دو ارب 85 کروڑ روپے کے نقصانات ہوئے۔ 10لاکھ ایکڑ رقبہ میں کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں‘ ٹیکس نقصانات کے باعث ہونے والے نقصانات کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ 665 ارب روپے کے نقصانات سیلز ٹیکس‘ انکم ٹیکس کسٹمز کی مد میں ہوئے۔ انکم ٹیکس کی مد میں پنشن‘ فنڈز بورڈ آف ایجوکیشن‘ یونیورسٹیز کو رعایات دی گئیں۔ مختلف ٹرسٹ‘ فلاحی اداروں‘ آئی ٹی کی برآمد پر رعایات دی گئی۔ اس طرح انکم ٹیکس کے مد میں رعایات سے 83 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ جی ایس ٹی کی مد میں درآمدات پر دی جانے والی رعایات کے باعث 478 بلین روپے کا نقصان ہوا۔ کسٹمز کی مد میں بھی طرف معاہدات‘ پلانٹ مشینری کی درآمد پر رعایات دینے سے 103 ارب روپے کا ریونیو نقصان ہوا۔ ملک کے ذمہ 16 ہزار 936 بلین روپے کے قرضے میں جن میں سے 11 ہزار 932 بلین اندرونی اور 5 ہزار 4 بلین روپے کے غیر ملکی قرضے ہیں۔ اندرونی قرضوں میں مالی سال کے پہلے 9 ماہم یں 911 بلین روپے ڈیٹ سروسنگ کے لئے خرچ ہوئے۔
نقصانات

ای پیپر-دی نیشن