صولت مرزا کے الزامات‘ وفاقی حکومت نے گورنر سندھ سے استعفی طلب کر لیا‘ عشرت العباد نے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی
اسلام آباد + کراچی (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وفاقی حکومت نے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے استعفیٰ طلب کرلیا، وفاقی حکومت نے صوبہ سندھ کی بدلتی صورت حال اور صولت مرزا کے الزامات کے پیش نظر عشرت العباد کوگورنر کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے اس معاملہ میں سندھ حکومت کو بھی اعتماد میں لیا۔ شہباز شریف نے بھی کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مشاورت کی۔ انہوں نے گورنر سندھ کو بھی حکومتی فیصلے سے آگاہ کیا۔ جبکہ گورنر سندھ عشرت العباد کے ایک ماہ بعد خود ہی مستعفی ہونے کا امکان ہے۔ وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ کراچی کے موقع پر بھی گورنر سندھ سے استعفیٰ لینے کے حوالے سے آگاہ کردیا تھا۔ نئے گورنر سندھ کی تعیناتی کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا مو¿قف ہے کہ صولت مرزا کے الزامات کے بعد عشرت العباد کی بطورگورنر وفاق کی نمائندگی مناسب نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عشرت العباد نے وفاق سے استعفے کے لیے ایک ماہ کی مہلت مانگتے ہوئے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ نجی مصروفیات ہیں جن کی انجام دہی کے بعد مستعفی ہو جاو¿ں گا۔ واضح رہے کہ عنقریب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی صاحبزادی کی شادی بھی ہونے والی ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر سندھ کیلئے حکومت نے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔ عہدے کیلئے سینیٹر مشاہد اللہ، ممتاز بھٹو اور دیگر ناموں پر غور ہورہا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ گورنر کی تبدیلی کا فیصلہ پیپلز پارٹی کے مشورے سے ہوگا۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ کے مرکزی رہنما سینیٹر سلیم ضیاءکو سندھ کا گورنر بنانے کی تجویز زیر غور ہے۔
گورنر سندھ استعفیٰ