زیر حراست کارکن کی مبینہ تشدد سے ہلاکت پر متحدہ کا یوم سوگ، کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہڑتال، وزیراعظم کو حساب دینا ہو گا: الطاف
کراچی (کرائم رپورٹر + آئی این پی) زیر حراست کارکن کی مبینہ تشدد سے ہلاکت پر ایم کیو ایم نے یوم سوگ منایا۔ اس موقع پر کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ کراچی میں سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کم جبکہ پٹرول پمپس اور سی این جی سٹیشنز بند رہے۔ پولیس حراست میں ایم کیو ایم کے کارکن وسیم ابا کی ہلاکت کے خلاف شہر قائد میں سوگ منایا گیا۔ ایم کیو ایم کی کال پر شہر میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال رہی۔ علی الصبح کھلنے والی دکانوں سمیت پٹرول پمپس، سی این جی سٹیشنز اور چھوٹی بڑی مارکٹیں بند رہیں۔ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ انتہائی کم رہی۔ جامعہ کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی اور انٹر بورڈ کے تحت امتحانات ملتوی کر دیئے گئے۔ امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ادھر حیدر آباد میں بھی شٹر ڈاﺅن ہڑتال رہی۔ شاہی بازار، ریشم گلی، حیدر چوک، تلک چاڑی، پیر آباد اور لطیف آباد میں تمام دکانیں بند رہیں۔ شہر میں تمام تعلیمی ادارے اور پٹرول پمپس بھی نہیں کھولے گئے۔ ٹنڈو آدم، نواب شاہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز بند رہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قانون کے محافظ نہتے لوگوں کو موت کی نیند سلا رہے ہیں۔ قانون شکنی کے جھوٹے الزامات لگا کر پندرہ ہزار کارکنوں کو قتل کیا گیا۔ نائن زیرو پر کارکنان سے ٹیلیفونک خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پولیس مقابلے کے نام پر کھلی قانون شکنی کی جا رہی ہے۔ پندرہ ہزار سے زائد بزرگ خواتین نوجوان اور بچے قتل کردیئے گئے۔ دشمن طاقتور ہے اور طاقت کا ناجائز استعمال کرتا ہے۔ عامر خان کیخلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمات قائم کر دیئے گئے جبکہ ان پر عائد کئے جانیوالے الزامات سراسر جھوٹ ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی شہید کے سرکاری حراست میں قتل پر صرف انکوائری کمیٹی کیوں بنائی؟ اس ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس افسران و اہلکاروں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزاکیوں نہیں دی؟ وزیراعظم کو بھی وسیم دہلوی اور دیگر بے گناہ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کاحساب دینا ہو گا، انہیں عامرخان پر جھوٹے مقدمہ کا بھی حساب دیناہوگا۔ رینجرز افسر نے یہ اعلان کیا تھا ہم عامرخان کوگرفتارنہیں کررہے ہیںبلکہ وہ ہمارے مہمان ہیں اور ہم پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیں گے لیکن آج عامر خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کردیاگیا ہے۔ علی الصبح نائن زیرو پر ایم کیو ایم کے ذمہ داران اورکارکنان کے ہنگامی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ایم کیو ایم بلدیہ ٹاو¿ن سیکٹر کے کارکن محمد وسیم دہلوی کی حراست کے دوران ہلاکت پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا قانون کے نفاذ کے نام پر قانون شکنی کی جا رہی ہے اور ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنوں کو شہید کردیا گیا۔ ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی آپریشن کے دوران ہم پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے گئے، ہمارے بے گناہ کارکنوںکو حراست میں وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایاگیا۔ اسٹیبلشمنٹ کے لوگ جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔ میں ایک امن پسند شخص ہوں، میں نے بدلہ لینے کے بجائے ہمیشہ معاف کرنے کا درس دیا اور میں کارکنوںکو آج بھی یہی تلقین کرتا ہوںکوئی تمہیں جسمانی یا جانی نقصان پہنچائے تو اسے معاف کردو، معاف کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بہتر عمل ہے اور اللہ تعالیٰ اس عمل کوپسند کرتاہے لیکن میں یا ایم کیوایم کاکوئی بھی رکن یہ بات کس کس کو سمجھائے گا؟ میں سچی اورکھری باتیں کرتا ہوں تو اسٹیبلشمنٹ ناراض ہوجاتی ہے اور پیمراکے ذریعے میرا خطاب نشرکرنے پر پابندی لگا دی جاتی ہے مگر مجھے اس کی کوئی پروا نہیں۔
الطاف حسین
یوم سوگ / ہڑتال