نکتہ اعتراض نہ سننے پر متحدہ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے علامتی واک آئوٹ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/سپیشل رپورٹ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر مملکت ممنون حسین کے خطاب کے آغاز سے قبل ایم کیو ایم کی سینیٹر نسرین جلیل کو کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں سے ہونے والی زیادتیوں پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے ارکان نے ایوان سے علامتی واک آئوٹ کیا بعد ازاں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب ایم کیو ایم ارکان کو منا کر ایوان میں واپس لائے اور متحدہ نے توجہ سے صدر کا خطاب سنا۔ سپیکر قوی اسمبلی نے جوں ہی صدر مملکت کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت دی تو سنیٹر نسرین جلیل اپنی نشست پر کھڑی ہوگئیں اور پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت چاہی تو سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا قواعد کے مطابق صدارتی خطاب کے لئے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض کی اجازت نہیں دی جا سکتی تاہم نسرین جلیل بولتی رہیں اور صدر مملکت نے نسرین جلیل کے خاموش ہونے پر اپنے خطاب کا آغاز کیا۔ نسرین جلیل نے کہا جس ایوان میں نازک صورتحال پر بات کی اجازت نہ ہو وہاں ہمارے بیٹھنے کا کیا فائدہ اس کے ساتھ ہی وہ اپنے ارکان کے ہمراہ ایوان سے واک آئوٹ کرگئیں۔