بجلی کی طویل بندش پر احتجاج جاری‘ صنعتوں کیلئے لوڈشیڈنگ ختم کر دی‘ غیر اعلانیہ بھی نہیں ہو گی: خواجہ آصف
لاہور + اسلام آباد + کوئٹہ (نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ + سٹاف رپورٹر + بیورو رپورٹ) بجلی کی طویل بندش گزشتہ روز بھی جاری رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار بھی شدید متاثر رہے، کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی جبکہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اب غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، پورے ملک میں صنعتوں کیلئے لوڈشیڈنگ ختم کردی گئی ہے۔ رمضان میں سحر و افطار کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ مزید بڑھ گئی ہے جس کے باعث شہریوں اور تاجروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ کاروباری زندگی معطل ہوکر رہ گئی بجلی سے چلنے والے کاروبار بند ہونے پر مزدور طبقہ پریشان ہوگیا اور انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے۔ شہریوں اور تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی واپڈا نے بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیا ہے جس سے خواتین، بچے، بوڑھے اور جوان پریشان ہوگئے ہیں۔ بجلی کی بندش سے کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں اور ٹیوب ویل بند ہونے سے کپاس کی بجائی بری طرح متاثر ہونے کا اندیشہ ہے لہٰذا حکومت فی الفور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم کرے۔ ادھر کراچی کو پانی فراہم کرنے والے واٹربورڈ کے اہم پمپنگ ہاؤسز پر کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ بجلی بند کرنے کا سلسلہ جاری رہا ،کراچی کو 41ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔ واٹربورڈ کی تمام تر اپیلوں کے باوجود جمعرات کو واٹراینڈ سیوریج بورڈکے اہم ترین دھابیجی پمپنگ ہاؤس کی بجلی صبح 11:20 بجے اچانک بند کردی گئی جس کی وجہ سے دھابیجی پمپنگ سٹیشن کے 12پمپس بھی بند ہوگئے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مختلف علاقوں کے مکینوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر واقع اسمنگلی روڈ کے سامنے ٹائر جلا کر گیس کی لوڈ شیڈنگ اور بلوں میں اضافے کیخلاف روڈ بلاک شدید احتجاج کیا جس سے ہرقسم کی ٹریفک معطل ہوگئی۔ علاوہ ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر رمضان المبارک میں سحر، افطار اور تروایح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی اس وقت دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے اور شہری علاقوں میں چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے 2017-18ء تک 10 ہزار سے زائد بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائے گی بجلی چوری کرنے والوں کیخلاف سخت قوانین بنائے جارہے ہیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بجلی و پانی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین سینٹر اقبال ظفر جھگڑا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا اس موقع پر سیکرٹری پانی و بجلی محمد یونس نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں سحری و افطار میں صبح 2:30 بجے سے 3:45 تک اور افطار میں 7بجے سے 11بجے تک بجلی بند نہیں کی جائے گی جن علاقوں میں بجلی چوری اور ریکوری نہیں ہورہی ان علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ اس موقع پر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ کوئلہ سے بجلی بنانے سے ماحول پر برا اثر پڑتا ہے اور چین میں اس حوالے سے اموات بھی ہوئی ہیں تو سیکرٹری بجلی و پانی نے کہا کہ اس وقت دنیا میں نئے کوئلہ کے پلانٹس لگائے جارہے ہیں جن سے کسی بھی قسم کی ماحولیاتی آلودگی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سیکرٹری بجلی و پانی نے کہا کہ واپڈا اور دیگر کمپنیوں کا عملہ بجلی چوری میں ملوث ہے اس حوالے سے نئے قوانین بنائے جارہے ہیں۔