بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 102 ارب روپے‘ وزیراعظم ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت بیمہ کی سہولت
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے وفاقی بجٹ 2015-16 میں بینظیر انکم سپورٹ کے لئے 102 ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ بیت المال کے لئے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سال 2013-14کے وفاقی بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ کیلئے 97 ارب روپے رکھے گئے تھے اب اس میں 5 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ کے وفاقی بجٹ کا حجم 102 ارب روپے کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سے 45 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ موجودہ وفاقی بجٹ کے ساتھ 50 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچ جائے گا۔ حکومت اگلے سال 53 لاکھ خاندانوں کو اس پیکیج کے ذریعے سے مستفید ہونے کا ہدف کرنے کی تجویز ہے اعداد و شمار کے مطابق 3 کروڑ ایک لاکھ خاندان مستفید ہوں گے جبکہ وفاقی بجٹ 2015-16 بیت المال کے لئے 4 ارب روپے رکھ دیئے ہیں سال 2013-14 کے لئے اس کا بجٹ 2 ارب تھا ہماری حکومت نے عربت کے خاتمے کے پروگرام کے تحت اس کے بجٹ میں 100 فیصد اضافہ کر دیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت شدید اور موذی امراض کے علاج کیلئے بیمہ کی سہولت مہیا کی جائے گی اور 2015ءسے 2018ءمیں اس سکیم کی پریمیئر کاسٹ 9 ارب روپے ہو گی، ابتدا میں یہ سکیم 23 اضلاع میں شروع کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ آئندہ تین برسوں میں اس سکیم کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے یہ سہولت 60 فیصد غریب ترین لوگوں کو مہیا کی جائے گی۔ وفاقی حکومت کے زیر انتظام علاقوں یعنی اسلام آباد، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں اس سکیم کے تحت ثانوی طبی کوریج بھی مہیا کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں استعمال کیا جانے والا سکور کارڈ استعمال کرتے ہوئے یہ سہولت دی جائے گی۔