80فیصد ارکان بجٹ کی کاپیاں ایوان میں ہی چھوڑ گئے، عمران سمیت کئی رہنماﺅں کی اجلاس میں عدم شرکت
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی بجٹ میں ارکان اسمبلی کی ”عدم دلچسپی،، 80 فیصد ارکان بجٹ دستاویزات کی کاپیاں ایوان میں ہی چھوڑ کر چلے گئے۔ جمعہ کو وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے بعد اجلاس دو روز کے لئے ملتوی کیا گیا تو اکثر ارکان بجٹ دستاویزات کی بکس اپنی میزوں کے نیچے ہی چھوڑ کر چلے گئے۔بجٹ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کی ایوان میں آمد پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے کھڑے ہوکر ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا ‘ وزیراعظم نے سابق وزیراعظم میر ظفر اﷲ خان جمالی کی نشست پرجاکر ان سے مصافحہ کیا اور تھوڑی دیر تک ان سے گفتگو کرتے رہے۔ نواز شریف اپنی نشست کے قریب پہنچے تو مسلم لیگ (ن) کے ارکان کا جھرمٹ ان کے گرد اکٹھا ہوگیا اور ہر کوئی مصافحہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آ یا جبکہ پیپلزپارٹی اراکین حیران کن انداز میں (ن) لیگ کے اراکین کو دیکھتے رہے ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران شاہ محمود قریشی کے کمنٹ پر اسحاق ڈار نے فوری ردعمل دیا کہ ویب سائیٹ پر دیکھ لو جس پر وزیر اعظم ہنس پڑے ۔وزیر خزانہ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر اپوزیشن سے ڈیسک بجانے کی فرمائش کی ، سید خورشید شاہ ایوان میں داخل ہو کر سب سے پہلے ہاتھ باندھ کر سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی سے مصافحہ کیا اور بعد میں دیگر اراکین اسمبلی سے ملے، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ایوان میں داخل ہو کر وزیر اعظم نواز شریف سے ہاتھ ملائے بغیر ان کے ساتھ والی سیٹ پر براجمان ہو گئے ۔بجٹ اجلاس آدھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کا مقررہ وقت ساڑھے چار بجے تھا تاہم ارکان کی کم حاضری کی وجہ سے اجلاس 5بجے شروع ہو سکا، عمران خان، ڈاکٹر فاروق ستار، فہمیدہ مرزاسمیت متعدد اہم اپوزیشن اور حکومتی ارکان قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
ارکان/ عدم شرکت