سراج الحق کا بانکی مون کے نام خط میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف مظالم پر احتجاج
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے گزشتہ روز اسلام آباد میں اقوامِ متحدہ کے دفتر جاکر روہنگیا مسلمانوں پر گزشتہ کئی سالوں سے جاری انسانیت سوز مظالم کے خلاف سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون کے نام خط پیش کیا۔ اقوامِ متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے سراج الحق کو یقین دلایا کہ ایک گھنٹے کے اندر اُن کا خط سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ کو پہنچا دیا جائے گا۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ برما کے علاقے روہنگیا میں مسلمانوں کی آبادی 50 لاکھ تھی، جو اب گھٹ کر 10 لاکھ رہ گئی ہے۔ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اتنے بڑے نسل کشی پر اقوامِ متحدہ، عالمی برادری اور مسلم حکمران تک خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ روہنگیا میں سرکاری مشینری کی سرپرستی میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے وہ پہاڑ ڈھائے گئے جس کی مثال ملنی مشکل ہے۔ راتوں کو لوگوں کو پکڑ پکڑ کر کشتیوں میں زبردستی سوار کرکے انہیں بیچ سمندر ذبح کردیتے ہیں، خواتین کو اجتماعی عصمت دری کرکے جلایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ اقوامِ متحدہ جو جانوروں کے حقوق کی بھی بات کرتا ہے لیکن وہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر کس طرح مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر او آئی سی مسلم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کرسکتی تو پھر اسے ختم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی نے ہمیشہ مظلوم مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائی ہے، اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ہر فورم پر روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ اس سلسلے میں 14 جون 2015ء کو ایک بڑا احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہزاروں روہنگیا مسلمان کشتیوں میں بیچ سمندر بھٹک رہے ہیں لیکن کوئی ملک انہیں قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ خدشہ ہے کہ کہیں اس وحشیانہ اور انسان سوز بربریت پر کہیں اللہ کا عذاب نہ آجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ دیگر جماعتیں بھی اس ظلم کیخلاف آواز اٹھائیں۔