چاروں صوبے مل کر کوشش کرینگے تو پاکستان ترقی کرے گا : شہباز شریف
لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے راولپنڈی۔اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کا نام ”پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ“ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عظیم الشان منصوبہ پورے پاکستان کا ہے اور 18 کروڑ عوام اس کے مالک ہیں، لہٰذا اس کا منصوبے کا نام آج سے پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ ہوگا۔ پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ نے راولپنڈی اسلام آباد کو حقیقی معنوں میں جڑواں شہر بنا دیا ہے۔ ایک دن میں سوا لاکھ مسافروں نے میٹرو بسوں کے ذریعے سفر کیا ہے جو اس شاندار عوامی منصوبے کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بلاشبہ میٹرو منصوبے کی شاہکار تعمیر اپنے وجود کی خود شہادت دے رہی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ چاروں صوبے مل کر کوشش کرینگے تو پاکستان ترقی کریگا، ملک کو آگے لے جانے کیلئے چاروں اکائیوں کو مل کر کام کرنا ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ کا نام پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ کرنے سے قومی یکجہتی، اخوت، بھائی چارے اور دوستی کو فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کے فیڈر روٹس پر نئی بسیں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو میٹرو سٹیشنز تک لانے کیلئے فیڈر سروس 3 ماہ میں شروع ہو جائے گی اور اس ضمن میں کوئی اضافی کرایہ وصول نہیں کیا جائے گا جبکہ فیڈر بس سروس کا کرایہ میٹرو کے کرائے میں شامل ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کے رش کے باعث میٹرو بس سٹیشنوں پر ٹکٹ کاﺅنٹرز بڑھانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ پاکستان میٹرو بس منصوبے سے اشرافیہ کٹ کر رہ گئی ہے اور عوام جڑ گئے ہیں اور یہی اس منصوبے کی کامیابی ہے۔ وہ پنجاب ہاﺅس اسلام آباد میں پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ کے اچانک دورے کے بعد میڈیاکے نمائندوںسے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، حنیف عباسی، ارکان اسمبلی، خواجہ احمد حسان اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ محمد شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ محنت، دیانت، امانت، اعلیٰ معیار اور شفافیت کا شاہکار ہے اور بلاشبہ اس منصوبے کا موازنہ یورپ یا دنیا کے کسی بھی شہر میں چلنے والی میٹرو بس سے کیا جا سکتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میٹرو بس منصوبہ دنیا کا سب سے بہترین اور شاندار سفری سہولتیں فراہم کرنے کا پراجیکٹ ہے جس سے لاکھوں لوگ روزانہ استفادہ کر رہے ہیں۔ منصوبے پر تعمیراتی کمپنیوں نے تیز رفتاری سے کام کیا ہے اور پنجاب حکومت ایسی تعمیراتی کمپنیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی جنہوں نے اس عظیم الشان شاہکار کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ منصوبے کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور تمام تعمیراتی کام اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے‘ مستقبل میں بھی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں انگیز قیادت میں ہوگا۔ عوام کے خون پسینے کی کمائی انہیں سہولتیں فراہم کرنے پر صرف کرکے ایک نئی مثال قائم کی گئی ہے، اسی طرح لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین چلانے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر ابتدائی کام ہو رہا ہے۔ سابق دور آمریت کے حکمرانوں نے صوبے میں منصوبوں کے نام پر کرپشن کے قبرستان بنا دیئے تھے، ہم نے گزشتہ 7 برس کے دوران محنت اور دیانت کے ساتھ کام کرکے کرپشن کے ان قبرستانوں کو ترقی اور خوشحالی کے میناروں میں بدل دیا ہے۔ پاکستان میٹروبس پراجیکٹ نے اسلام آباد اور راولپنڈی کو حقیقی معنوں میں جڑواں شہر بنا دیا ہے کیونکہ پہلے یہ دو جدا جدا شہر تھے اور ان شہروں میں بسنے والوں کو سفر کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا اور کئی بسیں اور گاڑیاں بدلنا پڑتی تھیں جبکہ انتظار کی زحمت علیحدہ اٹھانا پڑتی تھی لیکن اب پاکستان میٹرو بس سروس سے فاصلے سمٹ گئے ہیں‘ اسی طرح کراچی میں گرین لائن منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر ہمیں بہت خوشی ہے۔ میں نے خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو پیشکش کی ہے کہ ہم میٹرو منصوبے کے حوالے سے ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ چاروں صوبے مل کر کوشش کرینگے تو پاکستان ترقی کرےگا اور ملک کو آگے لے جانے کیلئے پاکستان کی چاروں اکائیوں کو مل کر کام کرنا ہے۔ اسی طرح ہم دنیا میں اپنا لوہا منوا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی۔اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ کا نام پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ کرنے سے قومی یکجہتی، اخوت، بھائی چارے اور دوستی کو فروغ ملے گا۔ پاکستان میٹرو بس سروس عام آدمی کو بین الاقوامی معیار کی سفری سہولتوں کی فراہمی کا وژن سامنے رکھ کر شروع کی گئی ہے کیونکہ چند لاکھ اشرافیہ تو مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو میں سفر کرتے ہیں جبکہ عام آدمی کا کوئی والی وارث نہیں۔ خواتین کیلئے علیحدہ جگہ مختص کی گئی ہے اور ہر بس دو منٹ کے بعد سٹیشن پر پہنچے گی۔ یہ عوامی خدمت کی شاندار مثال ہے اور پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا نصب العین ہے۔ پاکستان میٹرو بس پراجیکٹ کے فیڈر روٹس پر نئی بسیں جلد چلنا شروع ہو جائیں گی اور ان بسوں کا رنگ سبز ہوگا۔ روٹ پر صفائی اور سکیورٹی کے انتظامات کو آﺅٹ سورس کیا گیا ہے اور اس ضمن میں اتھارٹی نے کمپنیوں کا شفاف طریقے سے انتخاب کیا ہے۔ صفائی اور سکیورٹی کے انتظامات کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا اور معاہدے کے تحت جو کمپنی کام مکمل نہیںکرے گی اسے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب میٹرو بسیں چلیں گی تو بڑی بڑی گاڑیوں والے نیچے سفر کریں گے اور عام آدمی میٹرو بسوں کے ذریعے عزت کے ساتھ اوپر سفر کرے گا اور آج یہ بات حقیقت کا روپ دھار چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ زلزلہ آیا تو میٹرو منصوبے کا کیا ہوگا؟ یہ انتہائی غلط اور افسوسناک سوچ ہے ۔ بات ہمیشہ دلیل اور منطق کے ساتھ کرنی چاہیئے۔ جن عناصر نے یہ بات کی ہے ، یہ سوچ ان کے ذہنی دیوالیہ پن کی عکاسی کرتی ہے۔ اس وقت میٹرو روٹ پر 68 بسیں چل رہی ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو بسوں کی تعداد میں مزید اضافہ کریں گے۔ سکیورٹی کے حوالے سے میٹل ڈیٹیکٹرز سے چیکنگ کی جاتی ہے جبکہ واک تھرو گیٹس اور سکینرز بھی لگانے کا جائزہ لیا جا سکتا ہے تاہم جو مسائل سامنے آ رہے ہیں انہیں فوری طور پر حل کیا جا رہا ہے۔ میٹرو روٹ پر کوئی سنچورین سٹیشن نہیں ہے بلکہ پمز ہسپتال کے نزدیک میٹرو سٹیشن کا نام پمز سٹیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حکومت میٹرو بس پراجیکٹ کی سبسڈی ختم نہیں کر سکتی، اگر کوئی حکومت سبسڈی ختم کرنے کی کوشش کرے گی تو وہ خود ختم ہو جائے گی کیونکہ یہ عوام کا منصوبہ ہے۔ مزید برآں شہباز شریف نے سیکرٹری آرکائیوز پنجاب، اوریا مقبول جان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف