مسلم لیگ ن کی دو سالہ حکومتی کارکردگی ’’شاندار‘‘ نہیں تو مایوس کن بھی نہیں
اسلام آباد (محمد نواز رضا ‘ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کی دو سالہ حکومت کی کارکردگی ’’شاندار ‘‘ نہیں تو مایوس کن بھی نہیں رہی البتہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے قوم کو ’’امید‘‘ کی جو کرن دکھائی اسے دھندلا نہیں ہونے دیا۔ پچھلے دو سال کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے حکومت کو گرانے کی تمام ’’تحاریک‘‘ کا مضبوط اعصاب سے مقابلہ کیا جس کے باعث ان کی حکومت مضبوطی سے قائم ہے پچھلے دو سال کے دوران جمہوری حکومت کے خلاف لانگ مارچ ایجی ٹیشن اور ہنگامہ آرائی کی سیاست بری طرح ناکام رہی اپوزیشن بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی تضادات پر مبنی سیاست نے اس کا گراف کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو حکومت کے لئے تقویت کا باعث بنی ہے پچھلے دو سال میں مختلف ایشوز پر اپوزیشن کی یکساں رائے ہونے کے باوجود منقسم رہی‘ اپوزیشن کی جماعتوں نے عملاً تحریک انصاف کو الگ تھلگ کرکے ’’سیاسی تنہائی‘‘ کا شکار کردیا پاکستان پیپلزپارٹی ‘ ایم کیو ایم‘ مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف ‘ وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف نے انتھک لیڈر کے طور پر شہرت پائی ہے لیکن پچھلے دو سال سے عمران خان پہاڑوں اور میدانوں میں مسلم لیگ (ن) کا تعاقب کر رہے ہیں پچھلے دو سال کے دوران صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات اور کنٹونمنٹ کے بلدیاتی انتخاب مسلم لیگ کا پلڑا بھاری رہنے سے ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے پنجاب تحریک انصاف کے لئے تسخیر کرنا فی الحال ممکن نہیں۔ پچھلے دو سال کے بعد آج حکومت اور فوج ایک صفحہ پر نظر آ رہی ہے حکومت اور فوج کی قیادت کا بھارت کی دخل اندازیوں کے خلاف یکساں ردعمل ہے۔