شمالی وزیرستان : جھڑپ ‘ خودکش دھماکہ‘ سات فوجی جوان شہید‘ پانچ کمانڈروں سمیت انیس دہشت گرد ہلاک
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) شمالی وزیرستان میں پاکستان افغانستان سرحد کے قریب سکیورٹی فورسز کی زمینی کارروائی اور دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں پانچ کمانڈروں سمیت 19دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ فرار ہونے والے ایک خودکش حملہ آور کی جیکٹ پھٹنے سے سات فوجی جوان شہید ہو گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ جھڑپ گزشتہ رات ہوئی، جب سکیورٹی فورسز نے تعاقب اور گھیراﺅ کیا تو ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکہ سے اڑا دیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شمالی وزیرستان میں ایک برس سے آپریشن ضرب عضب چل رہا ہے اور اب ایجنسی میں زمینی کارروائی تیز کر دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق واقعہ ایسے علاقے میں پیش آیا جسے اب تک شدت پسندوں سے خالی نہیں کرایا جا سکا۔ سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 19شدت پسند مارے گئے جب فوجیوں نے ان کا پیچھا کرکے انہیں گھیرے میں لے لیا تو ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے شہید ہونے والے فوجیوں کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ پاک فوج کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں قبائلی ایجنسی کے 90فیصد علاقے کو شدت پسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق پاکستان افغانستان سرحد کے قریب فورسز کی دو درجن سے زائد دہشت گردوں کے ساتھ شدید جھڑپ کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فوجی ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں 5اہم کمانڈر شامل تھے جو دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث اور سکیورٹی فورسز کو مطلوب تھے۔ دہشت گردوں کے زیراستعمال بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔دریں اثناءباڑہ سپیرا ڈیم خیبر ایجنسی کی صفائی کے دوران 4 نعشیں ملی ہیں۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈیم سے ایک گاڑی اور اسلحہ بھی ملا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ نے تباہی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے بہادر کلے میں حجرے کے باہر نصب چار کلو گرام وزنی بم ناکارہ بنا دیا۔ پولیس نے واقعہ کی رپورٹ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
شمالی وزیرستان