بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا کم دبائو طوفان میں بدل گیا، پاکستان کو خطرہ نہیں: محکمہ موسمیات
اسلام آباد + کراچی (خصوصی رپورٹر + سٹاف رپورٹر) بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا شدید کم دبائو طوفان میں تبدیل ہو گیا جسے اشوبھا کا نام دے دیا گیا ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان سے پاکستان کوکوئی خطرہ نہیں ہے۔ سمندری طوفان اس وقت کراچی کے شمال میں 700 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران کراچی میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ سندھ کی ساحلی پٹیوں میں بدھ کوجبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں منگل سے جمعرات تک بادل برسیں گے۔ ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا جبکہ سمندر میں نہانے اور ساحل پر تفریح کرنے پر دفعہ 144 نافذ کرکے پابندی عائد کردی گئی۔20 فیصد امکان ہے کہ طوفان بلوچستان کے ساحل سے ٹکرائے گا۔ آئندہ تین روز تک سندھ کے زیریں علاقوں بدین، ٹھٹھہ، سجائول، میرپور خاص، حیدر آباد اور کراچی پر بادلوں کا راج ہوگا، صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈھر نے ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ سمندری طوفان کے ممکنہ خطرے کی اطلاعات پر بدین‘ گولارچی‘ جاتی‘ شاہ بندر اور دیگر ساحلی علاقوں کی عوام میں سخت خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔ سمندر کنارے واقع دیہات کی جانب نقل مکانی کی تیاریاں کی جارہی ہیں جبکہ درجنوں ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں کناروں پر کھڑی کردی ہیں۔ این ڈی ایم اے اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے سندھ، بلوچستان اور دوسری متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بچائو کے تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنا رہا ہے۔ این ڈی ایم اے نے سول اور مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوگوں کو سمندر میں نہانے سے منع کرنے کو یقینی بنائے اور اس سلسلے میں لوگوں ، جہازوں، بندرگاہوں وغیرہ ، بڑے بڑے بورڈز اتارنے یا انہیں محفوظ بنانے کے لئے تسلسل کے ساتھ پیشگوئی اور انتباہ جاری کئے جارہے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق طوفان کا رخ عمان کے ساحلوں کی طرف ہے۔ طوفان اشوبھا کے باعث ایران اورپاکستان کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کا امکان ہے۔